استنبول معاہدے کے تحت روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ

ترکیہ کی میزبانی میں 16 مئی کو استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان تین سال بعد پہلے براہ راست مذاکرات، دونوں فریقین کا، بڑے پیمانے پر، قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق

Russia said it had exchanged another 303 Ukrainian prisoners of war for the same number of Russian soldiers held by Kiev. / Reuters

روس اور یوکرین نے رواں مہینے کے  آغاز میں استنبول میں طے پانے والے معاہدے کے تحت بڑے پیمانے پر قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے اور آخری مرحلے کی تصدیق کی ہے۔

روس وزارت دفاع نے بروز اتوار جاری کردہ  ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین نے 303 روسی فوجیوں کو واپس کیا، جس کے بدلے 303 یوکرینی فوجیوں کو کیف کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "فی الوقت روسی فوجی بیلاروس کی سرزمین پر موجود ہیں جہاں انہیں ضروری نفسیاتی و طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ علاج اور بحالی کے بعد فوجی  روس واپس جائیں گے"۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس تبادلے کی تصدیق کی اور اس ٹیم کا شکریہ ادا کیا جس نے "چوبیس گھنٹے کام کر کے اس تبادلے کو کامیابی سے مکمل کیا ہے۔"

 

استنبول امن مذاکرات

زیلنسکی نے مزید کہا ہے کہ"ہم اپنے ہر ایک شخص کو روسی قید سے ضرور چھڑوائیں گے۔"

واضح رہے کہ ترکیہ نے 16 مئی کو استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان تین سال بعد پہلی براہ راست بات چیت کی میزبانی کی تھی۔ مذاکرات میں دونوں فریقین کی طرف سے ایک ایک ہزار افراد پر مشتمل  قیدیوں کے بڑے پیمانے پر تبادلے پر اتفاق کیا گیا تھا۔  علاوہ ازیں  جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر بھی بات چیت کی گئی تھی۔

اس معاہدے کے تحت گزشتہ دو دنوں میں دو تبادلے ہو چکے ہیں، جن میں ہر طرف سے بالترتیب 390 اور 307 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا ہے۔