بھارت نے مونتھا طوفان کے لیے تیاریاں شروع کر دیں
طوفان کی آمد سے قبل اسکول بند کر دیئے گئے اور نشیبی ساحلی علاقوں سے ہزاروں رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے
بھارت کے مشرقی ساحل پر مونتھا سمندری طوفان کی متوقع آمد کے مقابل حکام نے اسکول بند کر دیئے اور نشیبی ساحلی علاقوں سے ہزاروں رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
انڈیا محکمہ موسمیات کے مطابق فی الحال خلیج بنگال میں موجود مونتھا طوفان نے ایک شدید بحری طوفان کی شکل اختیار کر لی ہے اور توقع ہے کہ منگل کی شام جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے بندرگاہی شہر کاکیناڈا کے ساحلوں سے ٹکرائے گا۔
طوفان اس وقت آندھرا پردیش کے مشرقی ساحلی علاقے مچھلی پٹنم سے تقریباً 160 کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے۔
توقع ظاہر کی جا رہی ہے انڈیا کے مشرقی ساحل پر پہنچنے کے وقت طوفان کی شدت میں مزید اضافہ ہو جائے گا اور طوفانی ہواوں کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو جائے گی ۔
محکمہ موسمیات نے آندھرا پردیش کے 19 اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا اور انتہائی شدید بارشوں کی پیشین گوئی کی ہے۔ پڑوسی ریاستوں تمل ناڈو، تلنگانہ، کیرالہ اور کرناٹک میں بھی درمیانے سے لے کر شدید درجے کی بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ آفات کے ایک صوبائی اہلکار کے مطابق آندھرا پردیش میں آفات سے نمٹنے والی ٹیموں نے اب تک 38,000 افراد کو نشیبی علاقوں سے امدادی کیمپوں میں منتقل کر دیا ہے ۔ آندھراپردیش انتظامیہ کے مطابق تقریباً 40 لاکھ افراد خطرناک علاقوں میں ہیں اور طوفان سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
ریاست کے وزیر مواصلات نارا لوکیش نے ایک سوشل میڈیا بیان میں کہا ہے کہ متاثرین کی پناہ کے لئے 1,906 امدادی کیمپ اور 364 اسکول تیار کر لئے گئے ہیں۔ 1,238 نشیبی دیہاتوں سے انخلاء جاری ہے ۔
اسکولوں اور کالجوں کو بدھ تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے اور ماہی گیروں کو سمندر سے دُور رہنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔ منگل کو ٹرین کے سفر اور پروازیں جزوی طور پر متاثر ہوئی ہیں۔
ایک ریاستی آفتی اہلکار کے مطابق اوڈیشہ انتظامیہ نے تقریباً 32,000 افراد کو خطرناک علاقوں سے امدادی کیمپوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے ۔
ماحولیاتی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں شدید طوفان زیادہ عام ہو رہے ہیں۔ عالمی درجہ حرارت میں اضافےنے ان طوفانوں کو زیادہ شدید اور غیر متوقع بنا دیا ہے۔
بھارت کے مشرقی ساحل پر ایک طویل عرصے سے طوفانوں کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے لیکن ان طوفانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔سال 2023 طوفانوں کے حوالے سے بھارت کے لیے مہلک ترین سال تھا۔ اس سال 523 افراد ہلاک ہوگئے اور تقریباً 2.5 بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔