اسرائیلی فوج نے فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ میں 2 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا
غزہ کے حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے 10 اکتوبر کو فائر بندی کے نافذ ہونے کے بعد سے 97 فلسطینیوں کو قتل کرتے ہوئے 80 خلاف ورزیاں کی ہیں،
اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے مشرق میں ایک توپ خانے کے حملے میں دو فلسطینی بھائیوں کو ہلاک کر دیا ہے، طبی ذرائع کے مطابق یہ حملہ غزہ کے جنگ بندی معاہدے کی ایک اور خلاف ورزی ہے۔
طبی ذرائع نے جمعہ کے روز انادولو ایجنسی کو بتایا کہ سعید اور مسعود الغواش کو دیر البلح شہر کے مشرق میں القسطال ٹاورز کے قریب اسرائیلی توپ خانے کے گولے کا نشانہ بنایا گیا۔
مقامی ذرائع نے انادولو کو بتایا کہ دونوں بھائی اس مصنوعی سرحد کو عبور کر گئے تھے جسے اسرائیل نے مشرق میں اپنی فوجی موجودگی والے علاقوں اور مغرب میں جنگ بندی کے تحت محفوظ علاقوں کے درمیان حد بندی کے طور پر مقرر کیا ہے، جسے "یلیو لائن" کہا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس لائن کی زمین پر کوئی واضح نشاندہی نہیں ہے، جس کی وجہ سے شہری بغیر کسی انتباہ کے براہ راست نشانہ بننے کے خطرے میں رہتے ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیلی فوج جزوی طور پر غزہ کے اندر نئے مقامات پر "ییلو لائن " کے مشرق میں واپس چلی گئی، جسے فلسطینی "عارضی واپسی کی لائن" کہتے ہیں۔
اس کے باوجود کہ اسرائیلی فوج "ییلو لائن " تک واپس چلی گئی ہے، وہ اب بھی غزہ کے 53 فیصد علاقے کو کنٹرول کرتی ہے، اور معاہدے کے بعد کے مراحل میں مزید واپسی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
جان بوجھ کر نشانہ بنانا
جمعہ کے روز، اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ دائیں بازو کے اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے حکومتی بحث کے دوران اصرار کیا کہ غزہ کے اندر "ییلو لائن" کے قریب آنے والے فلسطینیوں، بشمول بچوں، کو نشانہ بنایا جائے۔
غزہ کی سول ڈیفنس کی ایک سابقہ بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج دانستہ طور پران فلسطینیوں کو نشانہ بناتی ہے جو غلطی سے یا بغیر اطلاع کے اس لائن کو عبور کرتے ہیں یا اس کے قریب آتے ہیں، اور یہ طریقے ان کو مارنے کے لیے اپنائے جاتے ہیں۔
فوج نے پہلے بھی کئی فلسطینیوں کو "ییلو لائن " عبور کرنے کے بہانے ہلاک کیا ہے۔
19 اکتوبر کو غزہ میڈیا آفس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے، اسرائیلی فوج نے 80 خلاف ورزیاں کی ہیں، جن میں 97 فلسطینی ہلاک ہوئے، جن میں 44 افراد گزشتہ اتوار کو فوجی خلاف ورزیوں کے دوران مارے گئے۔
ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ 10 اکتوبر کو طے پایا۔
پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
اس منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو اور ایک نئے حکومتی نظام کے قیام کا بھی تصور پیش کیا گیا ہے۔