گرین لینڈ کےلیےامریکی خصوصی ایلچی کی تقرری،ڈنمارک کا احتجاج

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے پیر کو اے ایف پی کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ تقرری گرین لینڈ میں امریکی دلچسپی کی مسلسل تصدیق کرتی ہے

By
گرین لینڈ-امریکہ / Reuters

ڈنمارک نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہماری خودمختاری کا احترام کرے۔

 واضح رہے کہ  صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گرین لینڈ کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کرتے ہوئے  ڈنمارک کے خود مختار علاقے کو ضم کرنے کی دھمکی دی ہے۔

جنوری 2025 میں وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد ٹرمپ نے بار بار کہا ہے کہ امریکہ کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر وسائل سے بھرپور جزیرے کی ضرورت ہے ۔

ٹرمپ نے پیر کی صبح اعلان کیا کہ انہوں نے لوئیزیانا کے گورنر جیف لینڈری کو گرین لینڈ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی کے طور پر نامزد کیا ہے۔

ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ جیف سمجھتے ہیں کہ گرین لینڈ ہماری قومی سلامتی کے لیے کتنا اہم ہے، اور وہ ہمارے ملک کے مفادات کو ہمارے اتحادیوں کی حفاظت، سلامتی اور بقا کے لیے مضبوطی سے آگے بڑھائیں گے۔

لینڈری نے براہ راست ٹرمپ کو X پر ایک پوسٹ میں جواب دیا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں اس رضاکارانہ عہدے پر آپ کی خدمت کر رہا ہوں تاکہ گرین لینڈ کو امریکہ کا حصہ بنایا جا سکے۔

جنوری کی ایک رائے شماری کے مطابق ،گرین لینڈ کی 57,000  آبادی   کی  اکثریت ڈنمارک سے آزاد ہونا چاہتی ہے لیکن وہ امریکہ کا حصہ بننا نہیں چاہتی۔

ڈنمارک اور گرین لینڈ دونوں کے رہنماؤں نے بار بار اصرار کیا ہے کہ یہ عظیم آرکٹک جزیرہ فروخت کے لیے نہیں ہے اور یہ خود اس کا مستقبل طے کرے گا۔

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے پیر کو اے ایف پی کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ تقرری گرین لینڈ میں امریکی دلچسپی کی مسلسل تصدیق کرتی ہے

تاہم، ہم اصرار کرتے ہیں کہ ہر شخص  بشمول امریکہ  کو سلطنتِ ڈنمارک  کی علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔

گرین لینڈ شمالی امریکہ اور یورپ کے درمیان اسٹریٹجک طور پر واقع ہے، جہاں  آرکٹک میں امریکی، چینی اور روسی دلچسپی بڑھ رہی ہےوہیں موسمیاتی بحران کی وجہ سے سمندری راستے بھی کھل گئے ہیں۔

گرین لینڈ کی جگہ اسے روس اور امریکہ کے درمیان میزائلوں کے لیے سب سے مختصر راستے پر بھی رکھتی ہے۔

ڈنمارک نے یہ بھی کہا کہ وہ ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی سفیر کو طلب کرے گا۔

راسموسن نے ڈنمارک کے ٹی وی 2 کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں اس تقرری اور بیان پر   برہم  ہوں   اور  اسے بالکل ناقابل قبول سمجھتا ہوں

 انہوں نے   مزید کہا کہ وزارت خارجہ آئندہ دنوں میں امریکی سفیر کو وضاحت کے لیے" بلائے گی۔

دریں اثنا، گرین لینڈ کے وزیر اعظم جینس-فریڈرک نیلسن نے کہا کہ یہ تقرری "ہمارے لیے وقعت نہیں رکھتی  ،ہم خود اپنا مستقبل طے کریں گے ۔

 انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ گرین لینڈ ہمارا  حصہ ہے  ،گرین لینڈ  وہاں کے لوگوں کا ہے  جس  کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے۔"

 یاد رہے کہ اگست میں ڈنمارک نے گرین لینڈ میں مداخلت کی کوششوں کی اطلاعات کے بعد امریکی  ناظم الامور  کو طلب کیا تھا۔

امریکہ نے جون 2020 میں گرین لینڈ میں قونصل خانہ کھولاتھا۔