امریکہ نے جنوبی کوریا کو 111.8 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی
یہ دقیق رہنمائی والے ہتھیار ہیں جنہیں لڑاکا طیارے زمینی اہداف کو بڑی درستگی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں اور یہ ٹینکوں اور بنکروں کو تباہ کرنے کے لیے کافی طاقتور ہیں۔
امریکی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے کہا ہے کہ امریکی وزارتِ خارجہ نے 111.8 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ جنوبی کوریا نے 624 اضافی GBU-39/B چھوٹے قطر کے بموں کی درخواست کی تھی — یہ دقیق رہنمائی والے ہتھیار ہیں جنہیں لڑاکا طیارے زمینی اہداف کو بڑی درستگی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں اور یہ ٹینکوں اور بنکروں کو تباہ کرنے کے لیے کافی طاقتور ہیں۔
ایجنسی کے مطابق یہ فروخت "امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مقاصد کی حمایت کرے گی، ایشیا پیسفک خطے میں سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے اہم طاقت جنوبی کوریا جیسے ایک بڑے حلیف کی سیکورٹی میں بہتری لائے گی۔"
ایجنسی نے کہا کہ یہ بم جنوبی کوریا کو "موجودہ اور مستقبل کے خطرات، خطے میں جارحیت کو روکنے" کے خلاف دفاع کرنے میں مدد دیں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ اس کی افواج امریکی فوجی یونٹس کے ساتھ بخوبی ہم آہنگی سے کام کر سکیں۔
اس نے مزید کہا کہ امریکی دفاعی کمپنی بوئنگ یہ ہتھیار تیار کرے گی اور فروخت کے لیے جنوبی کوریا میں اضافی امریکی حکومتی عملے یا کنٹریکٹرز کو تعینات کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔