عالمی عدالتوں میں 'اسرائیلی فوج اور دیگر جنگی مجرموں' کے خلاف وکلاء کا عالمی اتحاد قائم
غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
عالمی عدالتوں میں 'اسرائیلی فوج اور دیگر جنگی مجرموں' کے خلاف وکلاء کا عالمی اتحاد قائماتحاد مختلف دائرہ اختیار میں بیک وقت کام کرے گا تاکہ ملوث افراد کو نجی گرفتاری کے وارنٹ کے لیے درخواست دے اور ان افراد کے خلاف قانونی کاروائی شروع کرے۔
Israel Palestinians
19 مارچ 2025

قانونی ماہرین اور تنظیمیں شامل ہونے والا ایک عالمی اتحاد135 عینی شاہدین کے بیانات اور اوپن سورس انٹیلیجنس کی بنیاد پر اسرائیلی فوجی حکام، جونیئر افسران اور دوہری شہریت رکھنے والے افراد کے خلاف ممکنہ جنگی جرائم کے مقدمات دنیا بھر کی عدالتوں میں چلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

وکلاء، سیاستدانوں اور ماہرین تعلیم پر مشتمل ایک آزاد تنظیم بین الاقوامی مرکز برائے انصاف برائے فلسطیننے منگل کے روز گلوبل 195 کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی قانونی اتحاد  اس بات کو  یقینی بنائے گا کہ ملکی اور بین الاقوامی قانونی میکانزم کو ان افراد کے خلاف استعمال کیا جائے جو جنگی جرائم کے شبہ میں ملوث ہیں، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔

ICJP نے مزید کہا کہ اتحاد مختلف دائرہ اختیار میں بیک وقت کام کرے گا تاکہ ملوث افراد کو نجی گرفتاری کے وارنٹ کے لیے درخواست دے اور ان افراد کے خلاف قانونی کاروائی شروع کرے۔

ICJP نے کہا کہ اس اتحاد میں ملائیشیا، ترکیہ، ناروے، کینیڈا، بوسنیا ہرزیگووینا اور برطانیہ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل 195 کا قیام ان بین الاقوامی اداروں اور ریاستوں کی ناکامیوں کو دور کرنے کے لیے کیا گیا ہے جو غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات چلانے میں ناکام رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ گلوبل 195 کے دائرہ کار میں سینئر پالیسی سازوں سے لے کر آپریشنل عملے تک اسرائیلی فوجی اور سیاسی قیادت کے افراد  کوبین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

ICJP نے کہا کہ برطانیہ میں ان برطانوی شہریوں کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے پہلے ہی تیاری کی جا چکی ہے جن پر اسرائیلی فوج میں شامل ہونے یا غزہ، اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس  میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا شبہ ہے۔

ICJP کے برطانیہ میں مقیم ڈائریکٹرطیاب علی نے کہا، بین الاقوامی قانونی اداروں کی جانب سے فلسطین میں جنگی جرائم کے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی میں رکاوٹ اور قومی پولیس فورسز کی انسانی قانون اور عالمی دائرہ اختیار کے اصولوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی نے اسرائیلی مشتبہ جنگی مجرموں کے لیے استثنیٰ کو برقرار رکھا ہے۔

عالمی وکلاء ایسوسی ایشن کے نائب صدر حسین ڈسلی نے کہا کہ ان کی تنظیم گلوبل 195 اقدام کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ترکیہ میں شکایت درج کرانا اسرائیلی استثنیٰ کو ختم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

ملائیشیا کے وکیل اور وکیل، آونگ ارماداجایا بن آونگ محمود نے کہا کہ ICJP نے غزہ میں جنگی جرائم کے ناقابل تردید شواہد جمع کیے ہیں اور اپنے ملک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاستوں کے درمیان ضروری قانونی اور سفارتی ہم آہنگی کو بڑھائے تاکہ شکایت میں شناخت شدہ مشتبہ جنگی مجرموں کی تحقیقات اور مقدمہ چلایا جا سکے۔

اکتوبر 2023 سے، اسرائیل نے غزہ میں 62,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے، جن میں زیادہ تر امریکی حمایت یافتہ ہتھیاروں اور سیاسی مدد کے ذریعے مارے گئے۔ علاوہ ازیں اس نے  115,000 سے زائد کو زخمی اور لاکھوں کو بے گھر کیا، جو اب ایک اور 1948 جیسے نکبہ  کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ اسرائیل اور امریکہ  کا کہنا ہے کہ وہ غزہ سے تمام فلسطینیوں کو نسلی طور پر صاف کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

دریافت کیجیے
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں