روس: پوتن کی شام کے وزیرِ خارجہ اور وزیرِ دفاع سے ملاقات

مذاکرات میں مشترکہ دلچسپی کے متعدد سیاسی، فوجی اور اقتصادی پہلووں پر بات چیت کی گئی ہے: سانا

By
شامی صدر احمد الشرع کے 15 اکتوبر کو ماسکو کے دورے کے بعد یہ ملاقات ہوئی۔ / Reuters

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی اور وزیر دفاع مرھف ابو قصرہ سے ملاقات کی ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SANA کے مطابق ملاقات  منگل کو طے پائی۔ مذاکرات میں مشترکہ دلچسپی کے متعدد سیاسی، فوجی اور اقتصادی پہلو زیرِ بحث آئے اور خاص طور پر عسکری و دفاعی صنعت کے شعبوں میں حکمتِ عملی  تعاون پر زور دیا گیا ۔

SANA کے مطابق بات چیت میں، تعمیرِ نو کے منصوبوں، بنیادی ڈھانچے  کی ترقی، شام میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، تجارتی تبادلوں میں اضافےاور شراکت داریوں  میں سہولت کے شعبوں میں،  اقتصادی و تجارتی تعاون میں اضافے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیاہے۔ مذکورہ  اقدامات سے شامی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونے اور عوام کے معیارِ زندگی میں بہتری کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔

ایجنسی نے کہا ہے کہ پوتن نے روس کی،شام کے ساتھ، مضبوط حمایت کا دوبارہ اعادہ کیا ، شام کی زمینی سالمیت اور  مکمل خودمختاری کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا اور ایسے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کی ہے جو ملک کو تقسیم کرنے یا اس کے خودمختار قومی فیصلوں کو کمزور کرنے کی کوششوں پر مبنی ہو۔

پوتن: ہم، اسرائیلی خلاف ورزیوں کے مقابل ، شام کی حمایت کرتے ہیں

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SANA نے کہا ہے کہ پوتن نےاس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ   ماسکو ، اسرائیل کی طرف سے  شامی خودمختاری کی بار بار  خلاف ورزیوں کو مسترد کرتا اور  ان خلاف ورزیوں کو علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ قرار دیتا ہے ۔

یہ ملاقات، شام کے صدر الشراع کے 15 اکتوبر کے دورہ ماسکو کے  بعد طے پائی  ہے۔ شراع نے مذکورہ دورہ    ماسکو 15  اکتوبر کو کیا تھا اور  یہ،سابق صدر بشار الاسد  کی معزولی کے بعد، صدارتی سطح کا  پہلا دورہ ماسکو تھا۔

واضح رہے کہ شام پر اسد اقتدار  تقریباً 25 سال تک  جاری رہا۔

اسد،  8 دسمبر 2024 کو روس فرار ہو گئے تھے جس کے نتیجے میں 1963 سے برسرِ اقتدار 'بعث پارٹی' کا دور ختم ہو گیا تھا۔