یورپی یونین متفق ہو گئی: 2027 تک روسی گیس درآمدات ختم کر دی جائیں گی
یورپی کونسل اور یورپی پارلیمنٹ نے روسی قدرتی گیس کی درآمدات کو، 2027 تک اورمرحلہ وار شکل میں، ختم کرنے کے لیے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کر لیا
یورپی کونسل اور یورپی پارلیمنٹ نے روسی قدرتی گیس کی درآمدات کو، 2027 تک اورمرحلہ وار شکل میں، ختم کرنے کے لیے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے۔
کونسل کے بروز بدھ جاری کردہ بیان کے مطابق "معاہدہ، روس سے مائع گیس ' ایل این جی ' اور بذریعہ پائپ لائن قدرتی گیس کی درآمدات پر قانونی طور پر مرحلہ وار پابندی نافذ کرتا ہے۔ مکمل پابندی بالترتیب 2026 کے اختتام اور موسمِ خزاں 2027 سے عائد ہوگی"۔
عارضی معاہدے کا مقصد ایک "مضبوط" اور "خودمختار" یورپی یونین توانائی منڈی قائم کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم قانون ساز تصدیق کرتے ہیں کہ روسی پائپ لائن گیس کی اور ایل این جی کی درآمدات، ضابطے کے نافذالعمل ہونے سے چھ ہفتے بعد ،ممنوع ہو جائیں گی۔فی الوقت جاری معاہدوں کے لیے ایک منتقلی مدّت طے کی جائے گی ۔
ضابطے کے تحت تمام رکن ریاستوں کو اپنے قومی متنّوع منصوبے جمع کروانا ہوں گے۔ ان منصوبوں میں متعلقہ ممالک کو اپنی گیس فراہمی کے وسائل کو متنّوع کرنے کے طریقوں کی اور متوقع مشکلات کی وضاحت کرنا ہو گی تاکہ معّینہ مدت کے اندر تمام روسی گیس درآمدات ختم کی جا سکیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ " یہ معاہدہ کمیشن کی نگرانی کو مضبوط بناتا ہے اور رکن ممالک سے، ضابطے کے نفاذ کے بعد ایک ماہ کے اندر اندر ،کمیشن کو اپنے روسی گیس سپلائی معاہدوں یا قومی قانونی پابندیوں سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے ۔
کونسل اور پارلیمنٹ نے معاہدے کی "التوا شق" کو برقرار رکھا ہے۔ یہ شق ، ایک یا زیادہ رکن ممالک کو توانائی کی فراہمی میں خطرے کی صورت میں، معاہدے کو وقتی طور پر معطل کرنے کی اجازت دیتی ہے ۔
کمیشن کے درآمدی پابندی اٹھانے کی شرائط سے متعلقہ قوانین بھی سخت کیے گئے ہیں۔ درآمدی پابندی کی کالعدمی صرف سخت ضروری حالات میں یا کسی رکن ملک کےہنگامی حالت کا اعلان کرنے کی صورت میں مختصر مدت کے لیے اور عارضی سپلائی معاہدوں کے لیے محدود رکھی گئی ہے۔
اس عارضی معاہدے کے باقاعدہ نفاذ سے پہلے کونسل اور پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہے۔
منتقلی
یہ پابندی یورپی یونین کے REPowerEU منصوبے کا ایک مرکزی حصہ ہےجسے ماسکو کی طرف سے گیس کی فراہمی کو بطور ہتھیار استعمال کیے جانے کے بعد روسی توانائی پر انحصار کم کرنے کی خاطر تیار کیا گیا ہے۔
ڈنمارک کے وزیرِ ماحولیات لارز آگارڈ نے اسے " یورپی یونین کے روسی گیس پر انحصار کو ختم کرنے اور توانائی کی فراہمی کو تحفظ میں لینے کی طرف ایک بڑا قدم" قرار دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "یہ معاہدہ ثابت کرتا ہے کہ ہم اپنی سلامتی اور اپنی توانائی کے تحفظ کے لیے کس قدر پرعزم ہیں۔"
ذرائع ابلاغ کے مطابق، 17 جون 2025 سے پہلے کیے گئے قلیل مدتی معاہدوں کو، مائع قدرتی گیس (ایل این جی) پر 25 اپریل 2026 سے پابندی اور پائپ لائن کے ذریعے فراہمی پر 17 جون 2026 سے، پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
طویل مدتی ایل این جی معاہدے یکم جنوری 2027 سے کالعدم ہو جائیں گے اور پائپ لائن گیس معاہدے 30 ستمبر 2027 سے (اور زیادہ سے زیادہ یکم نومبر 2027 تک) کالعدم ہو جائیں گے۔
موجودہ معاہدوں میں صرف محدود عملی مقاصد کے لیے ترمیم کی جا سکے گی۔ اس طرح یہ یقینی بنایا جائے گا کہ پابندی روس سے گیس درآمدات کی مقدار میں اضافے کی اجازت نہ دے۔
پہلے سے منظور شدہ نظام، گیس درآمدات کی، نگرانی کرے گا ۔ گیس کے بڑے درآمد کنندگان ممالک یا پھر روسی گیس کی درآمدات محدود کرنے والے ممالک کو یورپی کمیشن کی زیرِ نگرانی استثنائیت دی جائے گی۔