ٹرمپ کی یوکرین کو معاہدے کے لیے جلدی سے کام لینے کی تلقین
م کسی معاہدے کے قریب ہیں، لیکن میں امید کرتا ہوں کہ یوکرین اس معاملے میں جلدی سے کام لے گا۔" تا ہم اگر انہوں نے زیادہ وقت لیا تو پھر روس اپنا موقف بدل دے گا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو یوکرین پر زور دیا کہ وہ روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے ایک ممکنہ معاہدے پر تیزی سے عمل کرے، اور خبردار کیا کہ تاخیر ماسکو کے موقف کو سخت کر سکتی ہے۔
اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ مذاکرات کسی پیش رفت کے قریب ہیں مگر انہوں نے کیف کی طرف سے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ "ہم کسی معاہدے کے قریب ہیں، لیکن میں امید کرتا ہوں کہ یوکرین اس معاملے میں جلدی سے کام لے گا۔" تا ہم اگر انہوں نے زیادہ وقت لیا تو پھر روس اپنا موقف بدل دے گا۔"
یہ تبصرے میامی میں اس ہفتے کے آخر میں ہونے والی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں سے پہلے سامنے آئے ہیں، جہاں امریکی اور یوکرینی حکام جنگ ختم کرنے کے لیے تیار مسودہ تجاویز پر بات کریں گے۔
میامی بات چیت کا آغاز
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے مطابق، امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جارڈ کشنر کی توقع ہے کہ وہ فلوریڈا میں یوکرینی مذاکرات کار رستم عمرؤوف سے ملاقات کریں گے۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پہلے تصدیق کی تھی کہ کیف کا وفد جمعہ اور ہفتہ کو امریکی ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات کرے گا۔
امریکی حکام کی توقع ہے کہ وہ روسی نمائندوں کے ساتھ بھی علیحدہ بات چیت کریں گے۔ پالیٹیکو نے رپورٹ کیا کہ کرِل دمترییف، صدر ولادیمیر پوتن کے سینئر اقتصادی نمائندے، ماسکو کے وفد کا حصہ ہوں گے۔
سفارتی پیش رفت کے باوجود، بڑے رکاوٹیں باقی
روس نے ابھی تک تازہ ترین تجاویز کا عوامی طور پر جواب نہیں دیا ہے، اور پوتن نے بار بار کہا ہے کہ ماسکو اپنے زیادہ سے زیادہ عسکری مقاصد حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جبکہ واشنگٹن اور کیف کا کہنا ہے کہ یوکرین کے لیے آئندہ سیکیورٹی ضمانتوں پر پیش رفت ہوئی ہے، سرحدی علاقوں کی دستبرداریوں کے حوالے سے گہرے اختلافات برقرار ہیں جن کا روس کسی بھی سمجھوتے کے حصے کے طور پر مطالبہ کر رہا ہے۔