امریکہ: ٹکسال نے پینی کی پیداوار بند کر دی
تھوک پرچون فروش اور دیگر کاروبار اب بھی 1 سینٹ کے اضافے سے مصنوعات اور خدمات کی قیمتیں طے کرسکتے ہیں: ٹکسال
امریکہ وزارتِ خزانہ کے شعبہ ٹکسال نے کہا ہے کہ پینی کی 232 سالہ پیداوار بروز بدھ فلاڈیلفیا میں آخری پینی کی ڈھلائی کے ساتھ بند کر دی گئی ہے۔
یہ قدم، ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے پیداواری لاگت میں چار گُنا اضافے کی وجہ سے دھاتی سکّوں کی ڈھلائی بند کرنے کا اعلان کئے جانے سے چھ ماہ بعد اُٹھایا گیا ہے۔ ٹکسال نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ "ٹکسال، تاریخی اور مجموعہ بنانے کی طلب کو پورا کرنے کے لئے، محدود پیمانے پر سکّہ سازی جاری رکھے گا۔ ٹکسال نے کہا ہے کہ پیداوار بند ہونے کے باوجود پینی ادائیگی کا آئینی ذریعہ ہے۔اس وقت منڈی میں گردش کرتی پینیوں کی تعداد 300 بلین ہے جو تجارت کے لئے درکار رقم سے کہیں زیادہ ہے۔
ٹکسال نے کہا ہے کہ "تھوک پرچون فروش اور دیگر کاروبار اب بھی 1 سینٹ کے اضافے سے مصنوعات اور خدمات کی قیمتیں طے کرسکتے ہیں"۔
پینی کو سب سے پہلے 1792 کے ٹکسال ایکٹ کے ذریعےمنظور کیا گیا اور اس نے امریکی معیشت کے ابتدائی دنوں سے لے کر تا حال امریکی زندگی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ٹکسال نے کہا ہے کہ معاشی و پیداواری عوامل کے ساتھ ساتھ صارفین کے تبدیل ہوتے رجحانات نے بھی دھاتی کرنسی کی پیداوار کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔پچھلی دہائی کے دوران ایک پینی کی پیداواری لاگت 1.42 سینٹ سے بڑھ کر 3.69 سینٹ ہوگئی ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال ماہِ فروری میں ٹروتھ سوشل سے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ پینیوں کی پیداوار مالی طور پر غیر منطقی ہے۔ کئی سالوں سے امریکہ 2 سینٹ سے زائد پیداواری مالیت کی پینیاں چھاپ رہا ہے۔یہ بہت بڑا اصراف ہے۔ میں نے اپنے وزیر خزانہ کو پینیوں کی چھپائی بند کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
واضح رہے کہ امریکی کرنسی کی سب سے چھوٹی اکائی یعنی 1 سینٹ کو عوام میں پینی کے نام سے پُکارا جاتا ہے۔