برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس

شام کی پیش رفتوں میں ترکیہ کا کردار "انتہائی اہم" رہا ہے۔ برطانیہ، اس "قائدانہ  کردار" پر ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: جل مورس

By
Morris said UK and Türkiye are deepening their collaboration to tackle shared challenges amid rising global conflict and polarisation. / AA

انقرہ میں برطانیہ کی سفیر'جل مورس' نے کہا ہے کہ "شام کی پیش رفتوں میں ترکیہ کا کردار "انتہائی اہم" رہا ہے۔ برطانیہ، اس "قائدانہ  کردار" پر ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے"۔

آج بروزجمعہ،  استنبول میں منعقدہ باسفورس سربراہی اجلاس سے   خطاب میں مورس نے کہا ہے کہ شام میں جھڑپوں کے خاتمے سے متعلقہ تبدیلی کی رفتار "بہت حوصلہ افزا" ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہم شامی حکومت کی طرف سے،بلواسطہ انتخابات کے انعقاد سمیت، سیاسی منتقلی کے لئےاٹھائے گئے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ شامی عوام کا اعتماد جیتنے کے لیے انتخابی عمل کی  شفافیت اور جامع شمولیت کلیدی اہمیت رکھتی ہے"۔

مورس  نے مزید کہا ہے کہ "بڑھتے ہوئے عالمی تنازعات اور دھڑے بندیوں کے ماحول میں براعظم یورپ  کے دونوں سروں پر واقع مضبوط نیٹو اتحادی  ملک 'برطانیہ اور ترکیہ'  ان مشترکہ چیلنجوں  سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کو مزید گہرا کر رہے ہیں"۔

غزہ کے لیے 'امید کا لمحہ'

غزہ میں انسانی بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مورس نے کہا  ہےکہ "دنیا نے، ناقابلِ تصّور انسانی مصائب کا سبب بننے والی، ایک تباہ کن جنگ  دیکھی ہے لیکن صدر ٹرمپ کی زیرِ قیادت   مصر اور قطر  کی طرف سے  غزّہ امن معاہدے میں ادا کردہ انمول کردار کی بدولت اس وقت ہمارے پاس ایک امید موجود ہے"۔

جل مورس  نے کہا  ہےکہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ فلسطینیوں کے لیے "جنگ سے پاک ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کا موقع فراہم کرتا ہے ۔اب  ہمیں، عبوری دور کے سلامتی قواعد  تیار کر کے  اور اصلاحاتی پروگرام کے ساتھ تعاون کر کے،اس موقعے کو یقینی بنانا چاہیے"۔

انہوں  نے کہا  ہےکہ برطانیہ ، انسانی امداد کی فراہمی، سول۔ملٹری کوآرڈینیشن سینٹروں  میں عملے کی تعیناتی اور بین الاقوامی برادری اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے تعمیر نو میں سرمایہ کاری  کر کے  غزّہ  کے ساتھ تعاون کرنے کے بارے میں پُرعزم ہے۔