ٹرمپ یوکرین۔روس امن مذاکرات پر مایوس

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ "صرف میٹنگز کے لیے ملاقات" سے تھک چکے ہیں، اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے کارروائی چاہتے ہیں۔

By
کیف پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے فوری امن قائم کرنے کے لیے دباؤ ہے، لیکن وہ گزشتہ ماہ پیش کیے گئے امریکہ کے حمایت یافتہ منصوبے کی مخالفت کر رہا ہے۔ / AP

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگر امن معاہدے پر دستخط ہونے کا حقیقی امکان موجود ہو ا تو اس ہفتے کے اختتام پر یورپ میں یوکرین پر ہونے والی بات چیت میں ایک نمائندہ بھیجیں گے ۔

ٹرمپ کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ  ٹرمپ ان متعدد ملاقاتوں سے اکتا چکے ہیں جو جنگ ختم کرنے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچتی نظر نہیں آتیں ۔"صدر اس جنگ کے دونوں فریقین  سے انتہائی مایوس ہیں، اور وہ محض ملاقات کے لیے ہونے والے اجلاس سے تنگ آ چکے ہیں۔"

کیف پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے جلد امن قائم کرنے کے لیے دباؤ ہے، تاہم وہ پچھلے مہینے پیش کیے گئے ایک امریکی معاون منصوبے کی مخالفت کر رہا ہے جسے بہت سے لوگ ماسکو کے موافق سمجھتے ہیں۔

ٹرمپ نے بدھ کو فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے رہنماؤں سے فون پر گفتگو کی اور بعد میں کہا کہ ان کے ساتھ ایک پرجوش تبادلہ خیال ہوا ہے جس میں اس ہفتے کے اختتام پر یورپ میں ہونے والی بات چیت کے امکانات بھی شامل تھے۔

لیویٹ نے کہا"ٹرمپ  چاہتے ہیں کہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے کارروائی ہو، انتظامیہ نے محض گزشتہ  چند ہفتوں میں، روسیوں، یوکرینیوں اور یورپیوں کے ساتھ 30 گھنٹے سے زیادہ مدت  تک بات چیت کی ہے۔"

مذاکرات کی تھکن

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ہفتے کے روز یورپ میں ہونے والی ملاقات میں صرف اسی صورت میں ایک وفد بھیجے گا جب روس کی اپنی مشرقی یورپی ہمسائے کے خلاف جنگ ختم کرنے کے منصوبے پر معاہدہ طے پانے کا "قوی  امکان" ہو۔

ٹرمپ نے کہا کہ "دیکھتے ہیں کہ آیا ہم ملاقات میں شرکت کرتے ہیں یا نہیں" ۔ وہ چاہتے ہیں کہ میں شرکت کروں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم شرکت کریں،  ہم مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ ہم اسے منفی سمجھتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ طے ہو جائے۔ ہم بہت سی زندگیاں بچانا چاہتے ہیں۔"

ٹرمپ نے واضح نہیں کیا کہ یہ ملاقات کہاں طے ہے، تاہمAxios نے رپورٹ کیا ہے کہ مقام پیرس ہے، اور متعلقہ ممالک  کے قومی سیکیورٹی مشیر ان اس بات چیت میں شرکت کریں گے۔