جنوبی افریقہ نے 153 فلسطینیوں کو 90 روزہ ویزا معافی دے دی
ہم غزّہ کے شہریوں کو 90 روزہ ویزا معافی دینے پر جنوبی افریقہ کے شکر گزار ہیں اور اس فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: فلسطین وزارتِ خارجہ
جنوبی افریقہ نے بروز جمعرات براستہ کینیا ملک میں داخل ہونے والے 153 فلسطینیوں کو، ضروری انٹرویو میں ناکامی اور پاسپورٹوں پر خروج کی مہروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے ابتدا میں داخلے کی اجازت نہ دینے کے باوجود، 90 روزہ ویزا معافی کی سہولت دے دی ہے۔
فلسطینی حکام نے، غزہ کے 150 سے زائد شہریوں کو قبول کرنے پر ،جنوبی افریقہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
''فلسطین وزارتِ خارجہ نے جمعہ کی شب جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ"ہم، اسرائیل کے رمون ہوائی اڈّے سے، براستہ کینیا کے دارالحکومت نیروبی، جنوبی افریقہ کے ہوائی اڈّے پر پہنچنے والے غزّہ کے شہریوں کو کسی پیشگی اطلاع یا رابطے کی عدم موجودگی کے باوجود ملک میں داخلے کی اجازت دینے پر جنوبی افریقہ کے شکر گزار ہیں اور اس فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں"۔
وزارتِ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ" فلسطینیوں کو گمراہ کر نے والے اور انہیں منتقلی یا ہجرت پر اُکسانے یا پھر درپیش نازک صورتحال کا فائدہ اٹھا کر انسانی اسمگلنگ کرنے والے افراد اور کمپنیوں کو ان غیرقانونی اعمال کے قانونی نتائج بھگتنا پڑیں گے اور ان کے خلاف عدالتی کاروائی کی جائے گی"۔
انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک
فلسطین نے جنوبی افریقہ میں اپنے سفارتخانے کو ہدایت کی ہے کہ وہ، اس کوتاہی سے پیدا ہونے والی صورتحال پربات چیت ، دو سالہ نسل کُشی سے متاثرہ فلسطینی شہریوں کے وقار کے تحفظ اور ان کے مصائب کو کم کرنے والے نتائج کے حصول کی خاطر ، متعلقہ حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے ۔
فلسطین وزارتِ خارجہ نے زور دیا ہے کہ انسانی اسمگلنگ بین الاقوامی اور قومی قوانین کے تحت ایک جرم ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزارت نے فلسطینی خاندانوں خصوصاً غزہ کے شہریوں سے، اپنی حفاظت کی خاطر، انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکوں اور کسی بھی غیرسرکاری یا غیراندراج شدہ ادارے سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی حقوق کے مضبوط حامی ملک 'جنوبی افریقہ' نے 29 دسمبر 2023 کو دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف ایک مقدمہ دائر کروایا تھا۔ مقّدمے میں اکتوبر 2023 سے غزّہ پر بمباری کرتے ' اسرائیل' کو 1948 کے نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں نظر انداز کرنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔
اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی ہلاکت خیز اسرائیلی جنگ میں اب تک 69,000 سے زائد فلسطینی قتل اور 170,700 سے زیادہ زخمی کئے جا چکے ہیں۔