اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا سے گرفتار کردہ 36 ترکوں کی واپسی متوقع

وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ بین الاقوامی آبی حدود میں موجود باقی شہریوں کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

Sumud flotilla / Reuters

ترک وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی افواج کے زیر حراست گلوبل صمود فلوٹیلا کے جہازوں پر موجود 36 ترک شہری آج دوپہر ایک خصوصی پرواز کے ذریعے ترکیہ  واپس آنے کی توقع ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، "حتمی تعداد ابھی تک طے نہیں ہوئی ۔ ہم اپنے باقی شہریوں کے لیے کاروائیوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ ترکیہ آ سکیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ منصوبہ بند پرواز میں تیسرے ممالک کے شہری بھی شامل ہوں گے۔

470 سے زائد کارکن گرفتار

فریڈم فلوٹیلا کولیشن بین الاقوامی سول سوسائٹی گروپوں کا ایک نیٹ ورک ہے، نے 2010 سے غزہ کی ناکہ بندی توڑنے اور اس کے انسانی بحران کو اجاگر کرنے کے لیے کئی کوششیں کی ہیں۔

اسرائیلی بحری افواج نے جمعرات کے روز گلوبل صمود فلوٹیلا کے جہازوں پر حملہ کیا اور انہیں قبضے میں لے لیا، اور 50 سے زائد ممالک کے 470 سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

یہ فلوٹیلا غزہ کو انسانی امداد فراہم کرنے اور اس علاقے کی اسرائیلی ناکہ بندی کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

اسرائیل نے تقریباً 18 سال سے غزہ کی ناکہ بندی برقرار رکھی ہوئی ہے، جو تقریباً 24 لاکھ افراد کا گھر ہے۔ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں تقریباً 66,300 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور یہ علاقہ ناقابل رہائش ہو چکا ہے، جبکہ ناکہ بندی نے غزہ کو قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔