ہم آج ہی تجارتی معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں: صدر ٹرمپ

تاریخ نے ہمیں یہی سبق سکھایا ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ دونوں ممالک کو شراکت دار اور دوست رہنا چاہیئے: صدر شی

Trump, Xi shake hands as talks start.

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےآج بروز جمعرات جنوبی کوریا کے بندرگاہی شہر بوسان میں اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ  کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

امریکہ اور چین کے درمیان  تجارتی کشیدگی میں کمی اور دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کے لئے کی گئی  اس ملاقات کے آغاز پر ٹرمپ نے جلد ہی تجارتی معاہدہ  طے پا سکنے کا اشارہ دیا ہے۔

ملاقات سے قبل صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا ہے کہ "ہم آج ہی تجارتی معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں۔"

چین کے صدر  شی جن پنگ نے کہا  ہےکہ "چین کی ترقی امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ تاریخ نے ہمیں یہی سبق سکھایا ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ دونوں ممالک کو شراکت دار اور دوست رہنا چاہیئے۔

انہوں نے تجارتی مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان  بنیادی اتفاق اور حوصلہ افزا پیش رفت کو سراہا اور کہا  ہےکہ اس  پیش رفت نے صدور  کی ملاقات کے لیے ضروری حالات پیدا کیے ہیں۔

شی نے صدر ٹرمپ کو مخاطب کر کے  کہا ہے کہ " میں آپ کے ساتھ مل کر امریکہ۔چین تعلقات کے لیے ایک مضبوط بنیاد کی تعمیر پر تیار ہوں۔"

شی نے عالمی امن پر بھی بات کی اور مختلف علاقائی تنازعات کے حل میں ٹرمپ کی دلچسپی کو سراہا ہے۔ انہوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور کمبوڈیا اور تھائی لینڈ سرحدی تنازعے کے امن معاہدے میں امریکی صدر کے "عظیم کردار" کو اجاگر کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "آج دنیا کو بہت سے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ چین اور امریکہ بڑے ممالک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری مشترکہ طور پر نبھا سکتے ہیں اور خود اپنے لئے اور پوری دنیا کے لیے عظیم اور ٹھوس کام انجام دے سکتے ہیں۔ دنیا کی دو بڑی ترین معیشتوں کے درمیان کبھی کبھار اختلافات پیدا  ہونا معمول کی بات ہےلیکن فریقین کو  باہمی دوستی اور تعاون کو برقرار رکھنا چاہیے"۔

ٹرمپ نے  شی کو "سخت مذاکرات کار" لیکن اس کے ساتھ  ساتھ "ایک عظیم ملک کے عظیم رہنما" بھی قرار دیا ہے۔

انہوں نے ملاقات کو "بہت نتیجہ خیز اور مثبت" قرار دیا  اورکہا ہے کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہمارے درمیان طویل عرصے تک ایک شاندار تعلق قائم رہے گا۔ اس وقت آپ کی صحبت  ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے ۔"