ترکیہ کا اعلی سطحی وفد دمشق کا دورہ کرےگا

ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیدان، وزیر دفاع یشار گولر اور ترک خفیہ ایجنسی کے سربراہ  ابراہیم کالن 22 دسمبر کو دمشق کے اعلیٰ سطحی دورے کے دوران شامی صدر احمد الشراع سے ملاقات کریں گے

By
ترکیہ-شام / AA

ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیدان، وزیر دفاع یشار گولر اور ترک خفیہ ایجنسی کے سربراہ  ابراہیم کالن 22 دسمبر کو دمشق کے اعلیٰ سطحی دورے کے دوران شامی صدر احمد الشراع سے ملاقات کریں گے۔

وزارت خارجہ کے مطابق، ترک وفد گزشتہ سال کے دوران خاص طور پر سیاسی، اقتصادی، اور سلامتی کے شعبوں میں ترکیہ-شام تعلقات کے رخ کا جائزہ لے گا ۔

یہ مذاکرات 8 دسمبر کے انقلاب کی پہلی سالگرہ کے بعد ہوں گے، جو اسد حکومت کے خاتمے کی علامت ہے۔

ذرائع نے کہا کہ یہ ملاقاتیں 10 مارچ کے میمورنڈم کے نفاذ کے عمل پر بھی مرکوز ہوں گی، جو ترکیہ کی قومی سلامتی کی ترجیحات سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔

یاد رہے کہ 10 مارچ کو شامی صدارت نے ایس ڈی ایف/وائی پی جی دہشت گرد گروپ کے ریاستی اداروں میں انضمام کے معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا، جس سے ملک کی علاقائی یکجہتی کی تصدیق کی گئی اور کسی بھی تقسیم کی کوشش کو مسترد کیا گیا۔

اس کے علاوہ،  اس ملاقات میں جنوبی شام میں اسرائیل کی جاری جارحیت کے دوران ابھرنے والے سیکیورٹی خطرات پر بھی بات چیت متوقع ہے۔

 داعش کے ممکنہ دوبارہ ابھرنے کو روکنے کے لیے تعاون بھی ایجنڈے پر ہوگا۔ اسی تناظر میں، مذاکرات دہشت گرد گروہ کی جانب سے شامی محاذ پر ممکنہ کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششوں پر غور کریں گے، اور ساتھ ہی شام کی حالیہ بین الاقوامی اتحاد برائے داعش میں شمولیت کو بھی مدنظر رکھیں گے۔

سیکیورٹی امور سے آگے، فریقین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ شام کی تعمیر نو کے لیے دو طرفہ منصوبوں کا جائزہ لیں گے اور شامی حکومت کی صلاحیت سازی کی کوششوں کی حمایت کے لیے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔

نائب وزیر خارجہ نوح یلماز جنہیں دمشق میں ترکیہ کا سفیر مقرر کیا گیا ہےوہ  بھی اس دورے کے موقع پر شامی دارالحکومت کا دورہ کریں گے۔

گزشتہ سال کے دوران، اسد حکومت کے خاتمے کے بعد، ترکی-شام تعلقات نے کئی شعبوں میں ترقی کی ہے، اور دو طرفہ اور علاقائی تعاون کے تاریخی مواقع خاص طور پر سلامتی اور اقتصادی امور میں سامنے آئے ہیں۔

تقریبا 15 سالہ شامی تنازعے کے زخموں کو بھرنے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے، ترکیہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے کہ نئے تعاون کے مواقع دونوں ممالک کے مفادات کے مطابق شام کے استحکام اور سلامتی میں معاون ہوں۔

اسد  حکومت کے خاتمے کے فورا بعد  وزیر فدان نے پہلی بار 22 دسمبر 2024 کو شام کا دورہ کیا تھا، اس کے بعد سے، باہمی اعلیٰ سطحی دورے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے ہیں جو نئے دور کے مثبت ماحول کی عکاسی کرتے ہیں۔

اسی فریم ورک کے تحت، شامی وزیر خارجہ اسعد حسن الشیبانی نے 15 جنوری کو ترکیہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے وزیر فدان، وزیر گولر، اور انٹیلی جنس چیف کالن کے ساتھ اعلیٰ سطحی وفد  سے ملاقات کی۔

دمشق کے دورے سے دونوں  ہمسایوں کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری مزید مضبوط ہوگی کیونکہ وہ مشترکہ سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے اور شام میں تعمیر نو و استحکام کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔