ترک صدر کی شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کا صدر منتخب ہونے پر ایرہورمان کو مبارکباد
یہ انتخابات ایک بار پھر شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی جمہوری پختگی کا مظہر ہیں اور ہمارے قبرصی ترک بھائیوں کی پولنگ میں ارادے کی عکاسی کرتے ہیں۔
تصدر رجب طیب اردوان نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدارتی انتخابات میں اتوار کے روز کامیابی حاصل کرنے والے ریپبلیکن ترک پارٹی (CTP) کے رہنماطوفان ایرہورمان کو تہنیتی پیغام بھیجا ہے۔
ترکیہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم NSosyal پر ایک پیغام میں، ایردوان نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ یہ انتخابات دونوں ممالک اور وسیع تر خطے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا "یہ انتخابات ایک بار پھر شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی جمہوری پختگی کا مظہر ہیں اور ہمارے قبرصی ترک بھائیوں کی پولنگ میں ارادے کی عکاسی کرتے ہیں۔ ترکیہ ہر پلیٹ فارم پر شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے خودمختار حقوق اور مفادات کا دفاع ترک قبرصی عوام کے ساتھ مل کر جاری رکھے گا۔"
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی سپریم الیکشن کونسل کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق، ایرہورمان نے 62.76 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ آزاد امیدوار اور موجودہ صدر ارسین تاتار نے 35.81 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
ترک نائب صدر جودت یلماز نے بھی انتخابی نتائج کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات شمالی قبرصی ترک جمہوریہ اور اس کے شہریوں کی سیاسی پختگی کی تصدیق کرتے ہیں۔
یلماز نے کہا: "یہ انتخابات ایک بار پھر شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی ریاست اور عوام کے پختہ ارادے کا مظہر ہیں۔ بطور مادر وطن اور ضامن ملک، ہم شمالی قبرصی ترک جمہوریہ اور ترک قبرصی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہیں گے۔"
ترک وزارت خارجہ نے ایک علیحدہ بیان میں ایرہورمان کو مبارکباد دی اور کہا کہ ترکیہ، بطور "مادر وطن اور ضامن"، ترک قبرصی عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کو یقینی بنانے کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
انتخابی نتائج کے بعد بات کرتے ہوئے، ارہورمان نے وعدہ کیا کہ قبرصی ترک سے متعلق کوئی بھی خارجہ پالیسی کا فیصلہ ترکیہ سے مشاورت کے بغیر نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: "میرے دور میں قبرص کے مسئلے پر کوئی بھی موقف یا خارجہ پالیسی ترکیہ سے مشاورت کے بغیر طے نہیں کی جائے گی۔"
انہوں نے صدر اردوان، نائب صدر یلماز اور وزیر خارجہ حاقان فیدان کا مبارکباد دینے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ اور ترکیہ کے درمیان تعلقات "مزید مضبوط ہوتے رہیں گے" اور اسے اپنی قیادت کا "مشن" قرار دیا۔
ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نعمان قرتولمش نے بھی ارہورمان کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ انتخابی نتائج شمالی قبرصی ترک جمہوریہ، ترکیہ اور ترک برادری کے لیے مثبت نتائج لائیں گے۔
مواصلاتی ڈائریکٹر برہان الدین دُوران نے کہا کہ انتخابات کا پرامن انعقاد "شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی پختگی کا ایک مضبوط اشارہ" ہے۔