امریکہ: شٹ ڈاون ختم نہ ہوا تو سماجی امداد بند ہو جائے گی
امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاون ختم نہ ہوا تو لاکھوں امریکی خاندانوں کے راشن کارڈ ختم ہو جائیں گے
امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاون ختم نہ ہوا تو آئندہ ہفتے سے، لاکھوں امریکی خاندانوں کو خوراک کی خرید اور بچوں کے اخراجات میں تعاون کے لئے دیئے جانے والے وفاقی فنڈ، ختم ہونا شروع ہو جائیں گے۔
ماؤں کو اپنے نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال میں مددکے لئے فراہم کئے جانے والے ایک اور عطیہ پروگرام کی فنڈنگ بھی اگلے ہفتے سے ختم ہو سکتی ہے۔
اگر شٹ ڈاؤن کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکہ میں سماجی تحفظ کے نظام میں ایک بڑا خلا پیدا ہو جائے گا۔ خاص طور پر سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام 'SNAP' بند ہو جائے گا کہ جو تقریباً ہر آٹھ میں سے ایک امریکی کو غذائی اشیاء کی خرید میں مدد فراہم کرتا ہے۔
SNAP پروگرام کے تحت فوائد ہفتے کے دن سے ختم ہونا شروع ہو جائیں گے۔
ہیڈ اسٹارٹ پری اسکول پروگراموں اور عورتوں، بچوں اور شیر خوار بچوں کے لیے خصوصی سپلیمنٹل نیوٹریشن پروگرام 'WIC' کی فنڈنگ بھی جلد ہی ختم ہو سکتی ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ ان پروگراموں پر کیا اثر پڑ سکتا ہے۔
SNAP فوائد کے بغیر لاکھوں افراد خوراک عطیات سے محروم ہو سکتے ہیں۔
کم آمدنی والے خاندان جو SNAP کے اہل ہیں انہیں ہر ماہ وفاقی حکومت کی طرف سے قرضہ کارڈ فراہم کیے جاتے ہیں، جنہیں صرف سبزی، آٹے اور ڈیری مصنوعات کی دکانوں اور مارکیٹوں میں خریداری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یہ کارڈ ہر ریاست میں مختلف طریقوں سے دوبارہ بھرے جاتے ہیں۔ کارڈوں سے ہر کوئی مہینے کے ابتدائی دنوں میں خریداری نہیں کر سکتاتاہم بہت سے ضرورت مند مہینے کے شروع میں ہی کارڈ سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
عطیہ کارڈ سے فراہم کی جانے والی ماہانہ رقم فی شخص اوسطاً 187 ڈالر ہے۔کارڈ مالکان میں سے زیادہ تر کی آمدنی غربت کی سطح پریا اس سے بھی کم ہوتی ہے۔
تاہم یہ بھی غیر یقینی ہوتا ہے کہ آیا یکم نومبر کو کارڈمیں موجود رقم خرچ کی جا سکتی ہے یا نہیں۔
آرکنساس کے حکام نے مشورہ دیا ہے کہ جن لوگوں کے کارڈوں میں بیلنس موجود ہے وہ اس مہینے شیلفوں میں باقی بچنے والی اشیاء خریدنے کے لیے اسے استعمال کریں۔
مسوری اور پنسلوانیا کے حکام توقع کرتے ہیں کہ سابقہ فنڈ بحال رہیں گے اور کارڈ مالکان کو مشورہ دے رہے ہیں کہ اگر ممکن ہو تو نومبر کے لیے بچت کریں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ان الفاظ کے ساتھ کہ، یہ ریزرو صرف آفات کے بعد مدد جیسے اخراجات کے لیے محدود ہے، 5 بلین ڈالر کے ہنگامی فنڈ استعمال کرنے کا خیال مسترد کر دیا ہے ۔
یہ فیصلہ گذشتہ مہینے کے آخر میں امریکہ وزارتِ زراعت کی ایک خبر کے برعکس ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ہنگامی فنڈ کے لئے حکومتی فنڈنگ ختم ہونے کی صورت میں SNAP کارڈ ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔
ڈیموکریٹک اسمبلی ممبران اور وکالت کرنے والے گروپوں نے ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس فنڈ کو استعمال کریں تاکہ نومبر میں جزوی فوائد فراہم کیے جا سکیں۔
کچھ ریاستیں SNAP فوائد کی کٹوتیوں کے خلا کو پُر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
لوزیانا، ورمونٹ اور ورجینیا کے حکام نے وعدہ کیا ہے کہ وہ مستفیدین کے لیے کھانے کی امداد فراہم کریں گے، حالانکہ وفاقی پروگرام شٹ ڈاؤن کی وجہ سے رکا ہوا ہے، لیکن ریاستی سطح کی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا۔
ریپبلکن کی قیادت والی لوزیانا میں، ایوان نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں ریاست کے محکمہ صحت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بجٹ میں سے $150 ملین استعمال کرے تاکہ تقریباً 800,000 رہائشیوں کے لیے SNAP فوائد میں رکاوٹ سے بچا جا سکے۔
یہ اقدام سینیٹ کی کارروائی کا منتظر ہے، اور ریپبلکن گورنر جیف لینڈری نے کہا ہے کہ یہ ان کی اولین ترجیح ہے۔
نیو ہیمپشائر، مینیسوٹا، کیلیفورنیا، نیو میکسیکو، کنیکٹیکٹ اور نیویارک سمیت ریاستوں میں فوڈ بینکس اور پینٹریز کے لیے مزید فنڈنگ کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جہاں ڈیموکریٹک گورنر کیتھی ہوچل نے پیر کو کہا کہ وہ ہنگامی کھانے کی امداد کے فنڈز کے لیے $30 ملین تیزی سے فراہم کر رہی ہیں۔
کچھ دیگر ریاستوں کے حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے ریاستی فنڈز کے ساتھ SNAP فوائد کو پورا کرنے پر غور کیا، لیکن پایا کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ ریاستوں کے پاس مستفیدین کے کارڈز پر فنڈز لوڈ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹک گورنر گیون نیوسم نے اپنی ریاست کے فوڈ بینکس کی مدد کے لیے نیشنل گارڈ کو تعینات کیا، حالانکہ کچھ نے ان فوجیوں کو استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وہ فوڈ بینکس کے لیے $80 ملین بھی جلدی فراہم کر رہے ہیں۔
یو ایس ڈی اے نے جمعہ کو مشورہ دیا کہ ریاستوں کو فوائد کی فنڈنگ کے لیے رقم کی واپسی نہیں کی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ ڈیموکریٹس کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے، جو کہتے ہیں کہ وہ حکومت کو دوبارہ کھولنے پر اس وقت تک راضی نہیں ہوں گے جب تک ریپبلکن ان کے ساتھ افورڈ ایبل کیئر ایکٹ کے تحت ختم ہونے والی سبسڈیز کو بڑھانے پر بات چیت نہیں کرتے۔
ریپبلکن کہتے ہیں کہ ڈیموکریٹس کو پہلے حکومت کو دوبارہ کھولنے پر راضی ہونا چاہیے، اس کے بعد بات چیت کی جائے گی۔
قبل از اسکول تعلیم
نیشنل ہیڈ اسٹارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، اگر حکومت بند رہی تو یکم نومبر کو 130 سے زیادہ ہیڈ اسٹارٹ پری اسکول پروگرامز اپنی سالانہ وفاقی گرانٹس حاصل نہیں کریں گے۔
سینٹرز یہ جانچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کہ وہ کتنے عرصے تک کھلے رہ سکتے ہیں، کیونکہ ان کی تقریباً تمام فنڈنگ وفاقی ٹیکس دہندگان سے آتی ہے۔
ہیڈ اسٹارٹ قوم کے سب سے ضرورت مند پری اسکول بچوں کے لیے تعلیم اور بچوں کی دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔ جب کوئی سینٹر بند ہو جاتا ہے تو خاندانوں کو کام یا اسکول چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔
نئی گرانٹس معطل ہونے کے ساتھ، نصف درجن ہیڈ اسٹارٹ پروگرامز پہلے ہی یکم اکتوبر کو متوقع وفاقی ادائیگیاں حاصل کرنے سے محروم ہو چکے ہیں، لیکن وہ تیزی سے ختم ہونے والے ذخائر یا مقامی حکومتوں کی مدد سے کھلے رہے ہیں۔
مجموعی طور پر، ملک بھر میں ہیڈ اسٹارٹ پروگرامز میں 65,000 سے زیادہ نشستیں متاثر ہو سکتی ہیں۔
ماؤں اور شیر خواروں کے لیے راشن کارڈ
ایک اور راشن کارڈ امدادی پروگرام، جو لاکھوں کم آمدنی والی ماؤں اور چھوٹے بچوں کی مدد کرتا ہے، پہلے ہی اکتوبر کے آخر تک پروگرام کو کھلا رکھنے کے لیے فنڈز حاصل کر چکا ہے، لیکن یہ رقم اگلے مہینے کے شروع میں ختم ہونے والی ہے۔
خواتین، بچوں اور شیر خوار بچوں کے لیے خصوصی سپلیمنٹل نیوٹریشن پروگرام، جسے WIC کہا جاتا ہے، 6 ملین سے زیادہ کم آمدنی والی ماؤں، چھوٹے بچوں اور حاملہ والدین کو غذائیت سے بھرپور اشیاء جیسے پھل، سبزیاں، کم چکنائی والا دودھ اور شیر خوار بچوں کے فارمولے خریدنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
یہ پروگرام، جسے WIC کہا جاتا ہے، اکتوبر میں پیسے ختم ہونے کے خطرے میں تھا کیونکہ حکومت کا شٹ ڈاؤن اس وقت ہوا جب اسے اپنی سالانہ فنڈنگ حاصل کرنی تھی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے محکمہ زراعت سے غیر استعمال شدہ ٹیرف کی آمدنی سے $300 ملین دوبارہ تفویض کیے تاکہ پروگرام کو برقرار رکھا جا سکے۔ لیکن یہ رقم صرف چند ہفتوں کے لیے کافی تھی۔
اب، ریاستوں کا کہنا ہے کہ وہ 8 نومبر تک WIC کے پیسے ختم کر سکتی ہیں۔