شام اور ترکیہ کے مابین سرحدی گزرگاہوں سے متعلق تعاون میں پیش ر

شامی جنرل اتھارٹی برائے زمینی اور سمندری بندرگاہوں کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر مازن الوش نے کہا کہ ترکیہ اور شام کے درمیان سرحدی کراسنگ پر رابطہ کاری اور انضمام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے

شام-ترکیہ

شامی جنرل اتھارٹی برائے زمینی اور سمندری بندرگاہوں کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر مازن العوش نے کہا کہ ترکیہ اور شام کے درمیان سرحدی کراسنگ پر رابطہ کاری اور انضمام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ، اور ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ کا معاہدہ اس ماہ میں مکمل طور پر نافذ العمل ہوگا

انہوں نے کہا کہ ہم تقریبا ہفتہ وار ترک حکام سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو ، ہم باہمی روابط قائم کرتے ہیں اور اسے اپنے وسائل کے مطابق حل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تقریبا ہفتہ وار ترک حکام سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو ، ہم باہمی مواصلات قائم کرتے ہیں اور اسے اپنے وسائل کے مطابق حل کرتے ہیں۔

"آزادی کے بعد سے" دمشق کے لئے انقرہ کی حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ تجارت ، نقل و حمل اور سرحدی انتظام کے شعبوں میں تعاون اور ہم آہنگی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست میں استنبول میں دستخط ہونے والے ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ معاہدے کے تحت عمل درآمد شروع ہو رہا ہے۔ مال بردار ٹریفک کے لئے ٹرانس شپمنٹ سسٹم نومبر میں ختم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حلب میں ترک قونصل خانے کی جانب سے شامی ڈرائیوروں کے ویزے 10 دن کے اندر جاری کیے جائیں گے، ترک ڈرائیور بھی براہ راست سرحد پر ویزے حاصل کر سکیں گے۔

 الوش نے نوٹ کیا کہ ترک حکام نے حال ہی میں دوہری شہریت رکھنے والے شامی شہریوں کو شامی پلیٹڈ گاڑیوں کے ساتھ ترکیہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا ابتدائی فیصلہ کیا ہے اور اس پر عمل درآمد جلد ہی شروع ہو جائے گا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آنے والے عرصے میں شامی ٹرانسپورٹ بیڑے کو تیار کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ شامی ڈرائیور ترکیہ کے راستے دوبارہ زمینی راستے روس ، جارجیا ، یوکرین ، یورپ اور خلیجی ممالک تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ترک  عوام اپنی پوری طاقت کے مطابق شام کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئے ریڈار سسٹم نصب کیے گئے ہیں ، جس سے طیارے رات کے وقت اڑان بھرنے اور اترنے کے قابل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی امداد کے ٹرک بغیر کسی پریشانی کے ترکی سے گزر رہے ہیں اور انقرہ نے اس سلسلے میں اہم سہولیات فراہم کی ہیں۔

بندرگاہوں پر اب تک 110,000 کنٹینرز کو پروسیس کیا گیا ہے

 8 دسمبر 2024 کو شام کو بعث حکومت سے آزاد کرانے کے بعد سے کیے گئے کام کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام زمینی سرحدی گزرگاہیں اور بندرگاہیں تباہ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ نصیب (اردن) اور حال ہی میں کھولے گئے تیاس (لبنان) سرحدی گزرگاہوں کے ساتھ ساتھ لطاکیہ اور طرطوس کی بندرگاہوں کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان کراسنگ پر انفراسٹرکچر اور الیکٹرانک سسٹم کی تجدید کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ ٹن سے زیادہ ایندھن درآمد کیا گیا ہے۔

مجموعی طور پر 333 جہاز لطاکیہ کی بندرگاہ میں داخل ہوئے اور باہر نکلے ، اور 700 سے زیادہ جہاز طرطوس کی بندرگاہ میں داخل اور باہر نکلے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8 دسمبر سے اب تک بندرگاہوں پر کل 110,000 کنٹینرز کو ہینڈل کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ برآمد کی جانے والی اہم اشیاء فاسفیٹ اور زندہ جانور تھیں اور دیگر مصنوعات بھی محدود مقدار میں بھیجی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اشیاء کو مالیاتی رپورٹ میں ظاہر کیا جائے گا اور درآمدات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور تمام قانونی مصنوعات کو ملک میں لایا جا سکتا ہے۔

 بندرگاہوں پر بدعنوانی، اسمگلنگ سے نمٹنا

 انہوں نے کہا کہ پرانے دور حکومت میں بندرگاہوں پر کرپشن، رشوت ستانی اور اسمگلنگ بڑے پیمانے پر تھی لیکن اس نظام کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدمات مکمل طور پر مفت ہیں اور کسی بھی اہلکار کو تحائف یا رشوت دینا ممنوع ہے۔

پرانی حکومت کے دوران اسمگلنگ کو خطرہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک نے نصیب بارڈر گیٹ سے شروع ہونے والے منشیات کے راستے کو توڑ دیا ہے اور پانچ سے زیادہ بڑی کھیپ کو روکا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ لبنان کی سرحد سے کوششیں جاری ہیں ، انہوں نے کہا کہ K9 منشیات کی ٹیمیں اور جدید اسکریننگ سسٹم تمام دروازوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایکسرے اسکریننگ سسٹم کی جدید کاری ، جو معزول حکومت کے دوران کام نہیں کر رہی تھی یا موجود نہیں تھی ، کو تیز کیا گیا ہے ، یہ کہتے ہوئے کہ 20 نئی ایکسرے مشینیں کام میں آرہی ہیں ، اور تمام سرحدی کراسنگ میں عالمی معیار کی ٹیکنالوجی ہوگی۔

 انہوں نے زمینی راستے سے ترکی میں شامیوں کے عبور کرنے کے مسئلے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی طرف سے عارضی تحفظ کے تحت شامیوں کے لئے وزٹ پرمٹ عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے ، انہوں نے کہا: "ہم اس معاملے پر مسلسل رابطے میں ہیں۔ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔ اس کا حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت رکھنے والے شامی شہریوں کے لیے اپنی گاڑیاں شام لانے کے لیے جزوی حل نافذ کر دیا گیا ہے، نئے ضابطے کے تحت کوئی بھی شامی جس کی دوسری شہریت ہے وہ اپنے پاسپورٹ کے ذریعے شام لا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک شرط شامی شہریت کا ثبوت ہے اور یہاں تک کہ اس عمل کے لیے میعاد ختم ہونے والا شامی پاسپورٹ بھی قبول کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں میں داخلے کے طریقہ کار کے ایک حصے کے طور پر سرحدی کراسنگ پر پہلے وصول کی جانے والی سیکیورٹی ڈپازٹ کو 50 ڈالر سے کم کر کے 15 ڈالر کر دیا گیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضابطہ شامیوں کے لئے سرحد پار کرنے کی سہولت کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

  ، اور ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ کا معاہدہ اس ماہ میں مکمل طور پر نافذ العمل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم تقریبا ہفتہ وار ترک حکام سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو ، ہم باہمی مواصلات قائم کرتے ہیں اور اسے اپنے وسائل کے مطابق حل کرتے ہیں۔

"آزادی کے بعد سے" دمشق کے لئے انقرہ کی حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ تجارت ، نقل و حمل اور سرحدی انتظام کے شعبوں میں تعاون اور ہم آہنگی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست میں استنبول میں دستخط ہونے والے ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ معاہدے کے تحت عمل درآمد شروع ہو رہا ہے۔ مال بردار ٹریفک کے لئے ٹرانس شپمنٹ سسٹم نومبر میں ختم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حلب میں ترک قونصل خانے کی جانب سے شامی ڈرائیوروں کے ویزے 10 دن کے اندر جاری کیے جائیں گے، ترک ڈرائیور بھی براہ راست سرحد پر ویزے حاصل کر سکیں گے۔

 علوش نے نوٹ کیا کہ ترک حکام نے حال ہی میں دوہری شہریت رکھنے والے شامی شہریوں کو شامی پلیٹڈ گاڑیوں کے ساتھ ترکیہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا ابتدائی فیصلہ کیا ہے اور اس پر عمل درآمد جلد ہی شروع ہو جائے گا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آنے والے عرصے میں شامی ٹرانسپورٹ بیڑے کو تیار کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ شامی ڈرائیور ترکیہ کے راستے دوبارہ زمینی راستے روس ، جارجیا ، یوکرین ، یورپ اور خلیجی ممالک تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ترک  عوام اپنی پوری طاقت کے مطابق شام کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئے ریڈار سسٹم نصب کیے گئے ہیں ، جس سے طیارے رات کے وقت اڑان بھرنے اور اترنے کے قابل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی امداد کے ٹرک بغیر کسی پریشانی کے ترکی سے گزر رہے ہیں اور انقرہ نے اس سلسلے میں اہم سہولیات فراہم کی ہیں۔

بندرگاہوں پر اب تک 110,000 کنٹینرز کو پروسیس کیا گیا ہے

 8 دسمبر 2024 کو شام کو بعث حکومت سے آزاد کرانے کے بعد سے کیے گئے کام کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام زمینی سرحدی گزرگاہیں اور بندرگاہیں تباہ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ نصیب (اردن) اور حال ہی میں کھولے گئے تیاس (لبنان) سرحدی گزرگاہوں کے ساتھ ساتھ لطاکیہ اور طرطوس کی بندرگاہوں کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان کراسنگ پر انفراسٹرکچر اور الیکٹرانک سسٹم کی تجدید کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ ٹن سے زیادہ ایندھن درآمد کیا گیا ہے۔

مجموعی طور پر 333 جہاز لطاکیہ کی بندرگاہ میں داخل ہوئے اور باہر نکلے ، اور 700 سے زیادہ جہاز طرطوس کی بندرگاہ میں داخل اور باہر نکلے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8 دسمبر سے اب تک بندرگاہوں پر کل 110,000 کنٹینرز کو ہینڈل کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ برآمد کی جانے والی اہم اشیاء فاسفیٹ اور زندہ جانور تھیں اور دیگر مصنوعات بھی محدود مقدار میں بھیجی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اشیاء کو مالیاتی رپورٹ میں ظاہر کیا جائے گا اور درآمدات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور تمام قانونی مصنوعات کو ملک میں لایا جا سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پرانے دور حکومت میں بندرگاہوں پر کرپشن، رشوت ستانی اور اسمگلنگ بڑے پیمانے پر تھی لیکن اس نظام کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدمات مکمل طور پر مفت ہیں اور کسی بھی اہلکار کو تحائف یا رشوت دینا ممنوع ہے۔

پرانی حکومت کے دوران اسمگلنگ کو خطرہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک نے نصیب بارڈر گیٹ سے شروع ہونے والے منشیات کے راستے کو توڑ دیا ہے اور پانچ سے زیادہ بڑی کھیپ کو روکا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ لبنان کی سرحد سے کوششیں جاری ہیں ، انہوں نے کہا کہ K9 منشیات کی ٹیمیں اور جدید اسکریننگ سسٹم تمام دروازوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایکسرے اسکریننگ سسٹم کی جدید کاری ، جو معزول حکومت کے دوران کام نہیں کر رہی تھی یا موجود نہیں تھی ، کو تیز کیا گیا ہے ، یہ کہتے ہوئے کہ 20 نئی ایکسرے مشینیں کام میں آرہی ہیں ، اور تمام سرحدی کراسنگ میں عالمی معیار کی ٹیکنالوجی ہوگی۔

 انہوں نے زمینی راستے سے ترکی میں شامیوں کے عبور کرنے کے مسئلے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی طرف سے عارضی تحفظ کے تحت شامیوں کے لئے وزٹ پرمٹ عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے ، انہوں نے کہا: "ہم اس معاملے پر مسلسل رابطے میں ہیں۔ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔ اس کا حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت رکھنے والے شامی شہریوں کے لیے اپنی گاڑیاں شام لانے کے لیے جزوی حل نافذ کر دیا گیا ہے، نئے ضابطے کے تحت کوئی بھی شامی جس کی دوسری شہریت ہے وہ اپنے پاسپورٹ کے ذریعے شام لا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک شرط شامی شہریت کا ثبوت ہے اور یہاں تک کہ اس عمل کے لیے میعاد ختم ہونے والا شامی پاسپورٹ بھی قبول کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں میں داخلے کے طریقہ کار کے ایک حصے کے طور پر سرحدی کراسنگ پر پہلے وصول کی جانے والی سیکیورٹی ڈپازٹ کو 50 ڈالر سے کم کر کے 15 ڈالر کر دیا گیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضابطہ شامیوں کے لئے سرحد پار کرنے کی سہولت کی طرف ایک اہم قدم ہے۔