استنبول، غزّہ جنگ بندی اور انسانی بحران کے موضوع پر، اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے
اجلاس میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے
ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیدان پیر کے روز استنبول میں اور غزہ کے موضوع پر متوقع اجلاس کی میزبانی کریں گے۔
ترک سفارتی ذرائع کی آج بروز اتوار فراہم کردہ معلومات کے مطابق اجلاس میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔ یہ وہی ممالک ہیں جو 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر چکے ہیں
اجلاس میں 10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کی تازہ ترین صورتحال اور غزہ میں انسانی بحران پرغور کیا جائے گا۔
توقع ہے کہ اجلاس میں ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیدان جنگ بندی کو ختم کرنے کے لئے اسرائیل کی جانب سے بہانے تراشنے کی کوششوں کی مذّمت کریں گے اور اس بات پر زور دیں گے کہ عالمی برادری کو تل ابیب کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرنا چاہیے۔
وہ، جنگ بندی کو دیرپا امن میں تبدیل کرنے کی خاطر، مسلم ممالک کی باہم مربوط کارروائیوں کی اہمیت پر بھی زور دیں گے ۔
ناکافی امداد
توقع ہے کہ اجلاس میں فیدان ، غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کی ناکافی مقدار اور اس اہم مسئلے پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں اسرائیل کی ناکامی پر بھی زور دیں گے۔
اس موقف کے ساتھ کہ غزہ کو مناسب انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی ایک انسانی اور قانونی ضرورت ہےفیدان ان ضروریات کی تکمیل کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر بھی بات کریں گے۔
فیدان ایسے انتظامات کے جلد نفاذ پر زور دیں گے جو فلسطینیوں کو غزہ کی سلامتی اور انتظامیہ سے متعلقہ ذمہ داریاں سنبھالنے کی اجازت دیں۔ علاوہ ازیں وہ فلسطینیوں کے جائز حقوق کی حفاظت اور دو ریاستی حل کے موقف کے ساتھ تعاون کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
ذرائع نے مزید کہا ہےکہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارموں پر اٹھائے جانے والے اقدامات پر مشاورت اور قریبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔