گرینڈ مصر عجائب گھر ہفتے کے روز کُھل رہا ہے

دو دہائیوں کی طویل انتظار کے بعد آخر کار گرینڈ مصر عجائب گھر کا افتتاح ہو رہا ہے

A view of new decorations ahead of the Grand Egyptian Museum's official opening in Giza

دو دہائیوں کی طویل انتظار اور تاخیر کے بعد آخر کار گرینڈ مصرعجائب گھر کا شاندار افتتاح ہو رہا ہے۔

بروز ہفتہ عجائب گھر کو عوام کے لئے باضابطہ کھول دیا جائے گا۔عجائب گھر  مصر کی قدیم تہذیب کو اجاگر کرتا  اور سیاحتی صنعت کو فروغ دینے کے لئے حکومتی  کوششوں میں ایک مرکزی حیثیت کا حامل ہے۔شعبہ  سیاحت، مالیاتی مسائل کے شکار ملک 'مصر' کے لئے زرمبادلہ کا ایک اہم منبع ہے۔

گرینڈ مصر عجائب گھر قاہرہ کےبالکل جوار میں معروف گیزا  اہرام کے قریب واقع ہے۔  ایک ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ عظیم الشان عجائب گھر  ، کسی ایک تہذیب کے لیے وقف  کیا گیا،دنیا کا سب سے بڑا عجائب گھر  ہے ۔ اس میں قدیم مصر کے طرزِ حیات کو بیان کرنے والے 50,000 سے زائد نوادرات رکھے گئے  ہیں۔

اگر عجائب گھر کا موازنہ کرنا ضروری ہو تو کہا جا سکتا ہے کہ پیرس کے لوور عجائب گھر کے نوادرات کی تعداد  تقریباً 35,000 ہے۔

گرینڈ مصر عجائب گھر  صدر عبدالفتاح السیسی کی زیر قیادت پایہ تکمیل تک پہنچائے گئے  بڑے منصوبوں میں شامل ہے۔ صدر سیسی نے  2014 میں عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے معیشت کی بحالی کے لیے ملکی  بنیادی ڈھانچے میں وسیع پیمانے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

عجائب گھر کی تعمیر 2005 میں شروع ہوئی لیکن 2011 کی بغاوت کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے دوران  تعمیراتی کام تین سال کے لیے رُک گیا تھا۔

افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے رہنماوں کی  شرکت متوقع ہے۔

آئرش فرم ہینیگن پینگ آرکیٹیکٹس کے ڈیزائن کردہ اور GEM کے نام سے معروف  اس عجائب گھر کی دیواریں شیشے کی اور اہرام کی طرح مثلثی ہیں۔

داخلی حصے میں مصر کے مشہور فرعون رامیسس کا گرینائٹ سے بنا ہوا دیوقامت مجسمہ نصب ہے۔ مجسمہ، 3,200 سال پرانا اور 11 میٹر بلند ہے۔

عجائب گھر کے اندر ایک چھ منزلہ اور قدیم مجسموں سے مزین سیڑھی ہے۔ اس سیڑھی سے مرکزی گیلریوں اور قریبی اہرام کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔

عجائب گھر اور اہرام کے درمیان ایک پل بنایا گیا ہے جس سے سیاح پیدل یا ماحول دوست برقی گاڑیوں کے ذریعے سفر کر سکتے ہیں۔

عجائب گھر، 24,000 مربع میٹر پر محیط مستقل نمائشی ہالوں، بچوں کےعجائب گھر، کانفرنس ہالوں، تعلیمی ہالوں اور  تجارتی مقامات کو بھی اپنے احاطے میں سمیٹے ہوئے ہے۔

گذشتہ سال کھلنے والی 12 مرکزی گیلریوں میں قدیم نوادرات کو عہد اور موضوعات کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا ہے۔

عجائب گھر میں موجود 50,000 نوادرات میں سے کئی کو پرانے مصری میوزیم سے  یہاں منتقل کیا گیا اور کچھ حالیہ کھدائیوں سے دریافت کیے گئے ہیں۔

میوزیم کے سی ای او احمد غنیم کے مطابق، جدید ٹیکنالوجی اور ملٹی میڈیا نمائش کے ذریعے نئی نسل کو قدیم مصر کے بارے میں سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

ہفتے کے روز متوقع  افتتاح میں، شاہ توتن خامون کے 5,000 نوادرات پر مشتمل دو ہالوں کا افتتاح بھی شامل ہوگا۔

یہ مجموعہ بادشاہ  کے سنہری تخت، تابوت، اور مشہور ماسک پر مشتمل ہے اور پہلی بار نمائش کے لیے پیش کیا جا رہا ہے ۔

میوزیم کا ایک اور اہم حصہ بادشاہ خوفو کی 4,600 سال پرانی شمسی کشتی ہے، جو 2021 میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے یہاں منتقل کی گئی تھی۔

حکومت کو امید ہے کہ یہ میوزیم سیاحت کو فروغ دے گا اور معیشت کو سہارا دینے کے لیے زرمبادلہ فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ مصر کا شعبہ سیاحت 2011 کی بغاوت کے بعد کے سیاسی بحران اور حالیہ برسوں کی کورونا وائرس وبا سے متاثر ہوا تھا لیکن اب بحالی کی طرف گامزن ہے۔

حکام نے عجائب گھر  اور اہرام کے ارد گرد کے علاقے کو بہتر بنایااور سڑکیں ہموار کی ہیں۔ علاقے میں ایک میٹرو اسٹیشن کی تعمیر بھی جاری  ہے۔

عجائب گھر کے منتظمین کے مطابق یومیہ 15,000 سے 20,000 زائرین کی  آمد  متوقع  ہے۔