امریکہ نے 19 ممالک کے شہریوں کے لیے پناہ گزینی کی درخواستیں روک دیں
امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز (USCIS) کی جانب سے منگل کو جاری کردہ ایک نئی پالیسی ی کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے 19 مبینہ طور پر "ہائی رسک ممالک" کے شہریوں کی جانب سے جمع کرائی گئی تمام زیر التوا پناہ گزینی اور امیگریشن بینیفٹ کی درخواستیں روک دی ہیں
امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز (USCIS) کی جانب سے منگل کو جاری کردہ ایک نئی پالیسی ی کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے 19 مبینہ طور پر "ہائی رسک ممالک" کے شہریوں کی جانب سے جمع کرائی گئی تمام زیر التوا پناہ گزینی اور امیگریشن بینیفٹ کی درخواستیں روک دی ہیں۔
یہ ہدایت نامہ ایجنسی کے عملے کو تاکید کرتا ہے کہ وہ " فارم I-589 پر پابندی لگائیں ۔
یہ مزید افسران کو حکم دیتا ہے کہ وہ "صدارتی اعلامیہ 10949 میں درج ممالک کے غیر ملکیوں کے زیر التواء درخواستوں کو بھی روک دیں...
ہدایت نامے میں ان 19 ممالک کے شہریوں کے لیے "منظور شدہ درخواستوں کا دوبارہ جائزہ" بھی لازمی قرار دیا گیا ہے جو 20 جنوری 2021 کو یا اس کے بعد امریکہ میں داخل ہوئے، جو لوگ اس پالیسی کے تحت ہوں گے انہیں دوبارہ جانچ پڑتال کے عمل سے گزرنا ہو گا، جس میں اگر ضرورت ہو تو دوبارہ انٹرویو شامل ہے، تاکہ تمام قومی و عوامی سلامتی کے خطرات کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔"
میمو میں ذکر کردہ اعلامیہ افغانستان، میانمار، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کے داخلے پر مکمل اور برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرا لیون، ٹوگو، ترکمانستان اور وینزویلا سے داخلے پر جزوی طور پر پابندی عائد کرتا ہے۔