نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ

یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے ایک دن بعد آیا ہے جب انہوں نے کہا تھا کہ وہ نیشنل گارڈ کی فوجیں جنوبی امریکہ کے شہر بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ  انہوں نے پہلے لاس اینجلس، واشنگٹن اور میمفس میں کیا  تھا۔

By
کرسٹی نوئم / Reuters

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (DHS) نے نیو اورلینز میں امیگریشن پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، ۔

ڈی ایچ ایس کی سیکرٹری کرسٹی نوئم نے ایکس پر لکھا کہ ڈی ایچ ایس قانون نافذ کرنے والے مرد و خواتین بگ ایزی میں پہنچ چکے ہیں،" اور کہا کہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایجنٹس "نیو اورلینز، لوئیزیانا سے بدترین لوگوں کو نکال دیں گے۔

نیو اورلینز کی پناہ گزین پالیسیاں مقامی پولیس اور وفاقی امیگریشن حکام کے درمیان تعاون کو محدود کرتی ہیں۔

یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے ایک دن بعد آیا ہے جب انہوں نے کہا تھا کہ وہ نیشنل گارڈ کی فوجیں جنوبی امریکہ کے شہر بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ  انہوں نے پہلے لاس اینجلس، واشنگٹن اور میمفس میں کیا  تھا۔

ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم جلد ہی نیو اورلینز جا رہے ہیں گورنر نے مجھے بلایا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ہم وہاں  آئیں انہوں  نے نیو اورلینز  کے لیے  مدد مانگی ہے اور ہم چند ہفتوں میں وہاں جائیں گے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ جرائم سے نمٹنے اور ملک گیر امیگریشن کریک ڈاؤن کی حمایت کے لیے تعیناتیاں ضروری ہیں۔

کئی متاثرہ شہروں کے حکام نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

لوئیزیانا کے گورنر ریپبلکن ہیں، جبکہ نیو اورلینز کی منتخب میئر ہیلینا مورینو ڈیموکریٹ ہیں۔

مورینو نے بدھ کو دیگر شہروں میں چھاپوں کے طریقہ کار پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے نقاب پوش وفاقی ایجنٹس کے استعمال پر بھی تنقید کی۔

ڈی ایچ ایس کی اسسٹنٹ سیکرٹری ٹریشیا میک لافلن نے کہا کہ یہ آپریشن "غیر قانونی اور مجرمانہ  سرگرمیوں میں ملوث غیر ملکیوں کو نشانہ بنائے گا جو "گھر میں رہزنی ، مسلح ڈکیتی، گاڑی کی چوری اور زیادتی کے مقدمات میں مطلوب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور سیکرٹری نوئم کے تحت، ہم امریکی عوام کے لیے قانون و نظم بحال کر رہے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالیہ کارروائیوں میں گرفتار ہونے والے زیادہ تر غیر دستاویزی تارکین وطن کا مجرمانہ پس منظر ہے۔

لیکن کیٹو انسٹی ٹیوٹ کی ایک تحقیق کے مطابق، 1 اکتوبر سے ICE کی تحویل میں لینے والوں میں سے صرف پانچ فیصد پر پرتشدد مجرمانہ سزا تھی، جبکہ 73 فیصد کو کوئی مجرمانہ سزا نہیں ہوئی۔