جنوبی بھارت میں موٹر سائیکل اور بس کے تصادم میں کم از کم 25 افراد ہلاک

یہ حادثہ جمعہ کی صبح آندھرا پردیش کے ضلع کرنول کے قریب ایک ہائی وے پر پیش آیا، جہاں آگ نے چند منٹوں میں بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

An ambulance arrives as people stand at the entrance of the emergency department of a government-run hospital in New Delhi [FILE]. / Reuters

پولیس نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی بھارت میں ایک مسافر بس میں ایک موٹر سائیکل سے ٹکر کے بعد آگ بھڑک اٹھی،  اس کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک اورمتعددزخمی ہو گئے۔

سینئر پولیس افسر وکرانت پٹیل نے کہا کہ یہ حادثہ جمعہ کی صبح آندھرا پردیش کے ضلع کرنول کے قریب ایک ہائی وے پر پیش آیا، جہاں آگ نے چند منٹوں میں بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

انہوں نے بتایا کچھ مسافروں نے کھڑکیوں کے شیشے  توڑ کر باہر نکلنے میں کامیابی حاصل کی اور معمولی زخمی ہوئے، جبکہ دیگر مدد پہنچنے سے پہلے ہی جھلس کر ہلاک ہو گئے۔

یہ بس، جس میں 44 مسافر سوار تھے، تلنگانہ کے شہر حیدرآباد اور کرناٹک کے شہر بنگلورو کے درمیان سفر کر رہی تھی۔ حادثہ کرنول کے قریب چنناٹیکورو گاؤں میں پیش آیا، جو حیدرآباد سے تقریباً 210 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔

پٹیل نے بتایا کہ موٹر سائیکل نے  تیز رفتار بس  کو پیچھے سے ٹکرماری ۔  بساسے کچھ فاصلے تک گھسیٹتی رہی جس سے چنگاریاں پیدا ہوئیں اور بس کے فیول ٹینک میں آگ بھڑک اٹھی۔

پٹیل نے کہا، "جب دھواں پھیلنا شروع ہوا تو ڈرائیور نے بس روک دی اور آگ بجھانے والے آلے سے آگ بجھانے کی کوشش کی، لیکن آگ اتنی شدید تھی کہ وہ اسے قابو نہ کر سکا۔"

حادثے کے وقت زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔ بس مکمل طور پر جل گئی، اور  شناخت نہ ہو سکنے والا موٹر سائیکل سواربھی ہلاک ہو گیا ۔

 فرانزک ماہرین کی ٹیم اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

یہ مہلک بس حادثہ بھارت میں دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں ایسا دوسرا  واقعہ تھا۔ رواں ماہ کے اوائل میں شمالی بھارتی ریاست راجستھان میں ایک مسافر بس میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی تھی  جس نے تیزی سے بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔