چین: ہم، وینزویلا کے داخلی معاملات میں "بیرونی مداخلت" کے خلاف ہیں
بیجنگ کسی بھی بہانے سے وینزویلا کے داخلی امور میں بیرونی قوتوں کی مداخلت کے خلاف ہے: لن جیان
چین نے پورے لاطینی امریکہ میں بڑھتے ہوئے فوجی آپریشنوں کے حوالے سے کہا ہے کہ "ہم، وینزویلا کے داخلی معاملات میں "بیرونی قوتوں" کی مداخلت کے خلاف ہیں"۔
چین وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے بدھ کو بیجنگ میں معمول کی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ"چین کسی بھی ایسی کاروائی کے خلاف ہے جو اقوامِ متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی کرے یا دوسرے ممالک کی خودمختاری اور سلامتی پر اثر انداز ہو"۔
جیان نے مزید کہا ہےکہ بیجنگ کسی بھی بہانے سے وینزویلا کے داخلی امور میں بیرونی قوتوں کی مداخلت کے خلاف ہے۔ تمام فریقوں کو چاہیے کہ وہ مل کر لاطینی امریکہ اور کیریبین کو "پُر امن خطے" کی حیثیت پر برقرار رکھیں اور صورتحال کو مزید کشیدگی سے بچائیں۔
یہ بیانات ایک ایسے وقت پر جاری کئے گئے ہیں کہ جب کئی ماہ سے مذکورہ خطّے میں امریکی فوجی آپریشنوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ وینزویلا کے ساحلوں پر نیول دستے، جنگی بحری جہاز، لڑاکا اور بمبار طیارے، آبدوزیں اور ڈرون طیارے متعین کیے گئے ہیں اور وینزویلا پر واشنگٹن کے حملے کا خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے۔
اب تک امریکی فوج منشیات اسمگلنگ کے شبہے میں متعدد بحری جہازوں پر 21 حملے کر چُکی ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں کم از کم 83 افراد ہلاک ہوئے ہیں جنہیں امریکی انتظامیہ نے "نارکو۔دہشت گرد" قرار دیا ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ وینزویلا کے اوپر اور اطراف کی فضائی حدود کو "مکمل طور پر بند" سمجھا جانا چاہیے۔ اس بیان کے بعد واشنگٹن اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔