شمالی کوریا نے شپ یارڈ کے 3 افسران کو حراست میں لے لیا

شمالی کوریا نے جنگی جہاز کے لانچ حادثے کی پوچھ گچھ کے لئے 'چنگ جن' شپ یارڈ کے 3 افسران کو حراست میں لے لیا

A satellite image shows the North Korean warship in water at shipyard after the launch accident / Reuters

شمالی کوریا کے حکام نے،  چنگ جن شپ یارڈ کے تین سینئر عہدیداروں کو حراست میں لے لیا ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر ایجنسی 'کے سی این اے' کے مطابق جنگی جہاز کی لانچنگ کے دوران پیش آنے والے حالیہ حادثے کی وجہ سےچِنگ جِن شپ یارڈ کے تین اعلیٰ عہدیداروں کو  حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

'کے سی این اے' نے اتوار کو جاری کردہ خبر میں  کہا ہے کہ جنگی جہاز کو مزید کوئی نیا نقصان نہیں پہنچا اور بحالی کے کام منصوبے کے مطابق جاری ہیں۔حکام نے مزید قانونی تحقیقات  کے لئے چیف انجینئر 'کانگ جونگ۔چول'، مرکزی فیکٹری کے سربراہ 'ہان کیونگ۔ہاک اور شپ یارڈ شعبہ انتظامی امور کے سربراہ 'کم یونگ۔ہاک' کو حراست میں لے لیا ہے۔

خبر میں حادثے کی وجہ کی وضاحت نہیں کی گئی تاہم  کہا گیا ہے کہ زیرِ حراست افراد کو اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

’مجرمانہ عمل‘

واضح رہے کہ شمالی کوریا کے مشرقی بندرگاہ والے شہر چِنگ جن میں ایک نئے تعمیر شدہ 5,000 ٹن وزنی جنگی جہاز کی لانچ ناکام ہو گئی تھی اور حادثے میں  جہاز  کا پچھلا حصہ اگلے حصّے سے پہلے پانی میں اُتر  گیا تھا۔ حادثے میں جہاز کی ساخت کو نقصان پہنچاا اور جہاز مکمل طور پر شپ وے سے نکلنے میں ناکام رہا تھا۔

شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے جمعرات کوجاری کردہ بیان میں  اس حادثے کو ’مجرمانہ فعل‘ قرار دیا اور کہا تھا کہ یہ مجرمانہ فعل ’مکمل لاپرواہی، غیر ذمہ داری اور غیر سائنسی تجربے‘ کا نتیجہ ہے۔

اس دوران سیول مسلح افواج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا "چوئے ہیون" نامی جنگی جہاز بھی ممکنہ طور پر روسی مدد سے تیار کیا گیا ہےاور یہ بھی ممکن ہے کہ اس کے بدلے میں پیانگ یانگ نے ہزاروں فوجیوں کو ماسکو کی مدد کے لیے یوکرین بھیجا ہو۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق بہت ممکن ہے کہ بروز بدھ حادثے کا شکار ہونے والا  جنگی جہاز بھی روسی مدد سے تعمیر کیا گیا ہو ۔