امریکہ: ہم نے، جوہری آبدوز منصوبے کی، منظوری دے دی ہے

امریکہ جوہری آبدوزوں کے معاملے پر جنوبی کوریا کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا: وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ

Hegseth said the US–South Korea alliance is “stronger than ever” and that Korean yards will service US warships.

امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سیول کے ساتھ تعلقات کو "انتہائی اہم" قرار دیا  اور کہا ہے  کہ امریکہ جوہری آبدوزوں کے معاملے پر جنوبی کوریا کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا ۔

منگل کے روزسیول میں سالانہ سکیورٹی مشاورتی اجلاس 'ایس سی ایم' کے بعد جنوبی کوریا کے وزیر دفاع آن گیو بیک کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں  ہیگستھ نے کہا  ہے کہ دونوں فریقین نے دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے، اتحاد میں جدّت لانے اور مشترکہ صنعتی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہم صدر ٹرمپ کے وعدے کو پورا کرنے کے لئے جنوبی کوریا وزارتِ خارجہ اور وزارتِ توانائی کے ساتھ قریبی تعاون کریں گے "۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ہم نے، جنوبی کوریا کے جوہری  آبدوز منصوبے کی، منظوری دے دی ہے۔

جنوبی کوریا وزارت دفاع نے جمعرات کو کہا تھا کہ سیول 2030 کی دہائی کے وسط یا آخر تک مقامی ٹیکنالوجی کے ذریعے جوہری آبدوز تیار کر سکتا ہے۔

ہیگستھ نے جنوبی کوریا اور امریکہ کے اتحاد کو "پہلے سے زیادہ مضبوط" قرار دیا اور کہا ہے کہ پہلی بار دونوں ممالک نے امریکی جنگی جہازوں کی ، جنوبی کوریا کے شپ یارڈوں میں، مرّمت اور دیکھ بھال پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارا تاریخی اتحاد پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے اور ایشیا پیسیفک کے لیے انتہائی اہم ہے۔"

اتحاد کو جدید بنانا

ہیگستھ نے مزید کہا ہے کہ اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے اتحاد میں جدّت کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "میں وزیرِ خارجہ  آن کے، دفاعی اخراجات میں اضافے اور جنوبی کوریا کی فوجی صلاحیتوں میں، مزید سرمایہ کاری کے عزم سے بہت متاثر ہوں۔ جن شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی ان میں اہم میزائل دفاعی و خلائی صلاحیتیں شامل ہیں کہ جو ہماری افواج  کو قیامِ  امن  اور جنگ میں کامیابی کے لیے درکار ہیں۔"

جوہری ہتھیار بنانے میں جنوبی کوریا کے ساتھ امریکی حمایت سے متعلق  سوال کے جواب میں ہیگستھ نے کہا  ہےکہ ان کا غیر عسکری زون کا دورہ امریکہ۔جنوبی کوریا اتحاد کے بنیادی مقصد کو اجاگر کرتا ہے اور یہ مقصد  سیول کو  شمالی کوریا کے خطرات سے محفوظ رکھنا ہے۔

جنوبی کوریا کے وزیر دفاع آن نے بھی کہا ہے کہ سیول این پی ٹی کا رکن ہے اور جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا تاہم، جزیرہ نما کوریا کو غیر جوہری بنانے سے متعلق ہمارے عزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

جنوبی کوریا کی فوج نے منگل کے روز جاری کردہ بیان میں  کہا ہے کہ شمالی کوریا نے پیر کو ملٹی راکٹ لانچر سسٹم سے شمالی  بحیرہ زرد  کی طرف تقریباً 10 توپ گولے داغے ہیں۔ یہ کاروائی ہیگستھ کے، غیرعسکری  زون میں واقع،  بونفاس کیمپ پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل کی گئی ہے۔