جنوبی کوریا: 'اے پی ای سی' کے مہمان مصنوعی ذہانت والی ٹیکسیاں استعمال کریں گے

اکیس رکن معیشتوں کے رہنماؤں کی شرکت سے متوقع 'اے پی ای سی' سربراہی اجلاس کے شرکاء کو مصنوعی ذہانت والی ٹیکسیوں کی سہولت پیش کی جائے گی

FILE PHOTO: Illustration shows AI (Artificial Intelligence) letters and robot hand

جنوبی کوریا، ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن 'اے پی ای سی' سربراہی اجلاس کے دوران عالمی و علاقائی رہنماؤں کی میزبانی کی تیاریاں کر رہا ہے اور  اس دوران غیر ملکی مہمانوں کو  مصنوعی ذہانت 'اے آئی'  والی ٹیکسیوں کی سہولت فراہم کرے گا۔

امریکہ کے عائد کردہ عالمی محصولات کے دوام کے دوران جنوبی کوریا کا جنوب مشرقی ساحلی شہر 'گیونگجو' دو روزہ اجلاس کی وجہ سے ایجنڈے  کا مرکزبنا رہے گا۔

جنوبی کوریا، جمعہ سے ہفتہ تک جاری رہنے والے اور 21 رکن معیشتوں کے رہنماؤں اور نمائندوں کی شرکت سے متوقع 'اے پی ای سی'  اجلاس کی  دو دہائیوں میں دوسری بار میزبانی کر رہا ہے۔

اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے کہ جب امریکی محصولات عالمی رسدی زنجیر  کو متاثر کر رہے ہیں اور  جس کی وجہ سے چین، جنوبی کوریا اور جاپان جیسے ممالک واشنگٹن کے ساتھ انفرادی تجارتی معاہدے کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

سربراہی اجلاس کے مرکزی مقام 'گیونگجو ہوا بیک انٹرنیشنل کنونشن سینٹر' کے ارد گرد کی سڑکوں پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں  اور پورے علاقے میں پولیس کی گاڑیاں گشت کر رہی ہیں۔

تقریباً 250 جنوبی کوریائی رضاکاروں کو اجلاس کے اہم مقامات پر، رہنماؤں اور سیاحوں کے ہوٹلوں میں اور شہر کے مشہور سیاحتی مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

شہری حکومت نے گیونگجو میں چلنے والی تقریباً 1,000 ٹیکسیوں میں مصنوعی ذہانت کا حامل ترجمہ  نظام بھی متعارف کرایا ہے۔