امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
روسی صدر کے معاشی امور کے نمائندے کا کہنا ہے کہ برینگ سٹریٹ کے تحت ریلوے ٹنل کی تعمیر روس اور امریکہ کی معاشی خوشحالی میں اضافے میں مدد کرے گی
روس کے صدارتی نمائندہ برائے اقتصادی امور کریل دمتریف نے دعویٰ کیا ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن نے بیرنگ اسٹریٹ کے نیچے ایک سرنگ کی تعمیر پر بات چیت شروع کر دی ہے جو دونوں ممالک کو آپس میں جوڑنے کے لیے بنائی جائے گی۔
دمتریف، جو روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (RDIF) کے سربراہ بھی ہیں، نے جمعہ کے روز ایکس پر کہا کہ "سرنگ پر بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔"
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں اپنے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ وہ بیرنگ اسٹریٹ کے نیچے سرنگ بنانے کے منصوبے کو "دلچسپ" سمجھتے ہیں، جو روس اور امریکہ کو ریل کے ذریعے جوڑ دے گی۔
دمتریف نے کہا کہ ایک جدید سرنگ کی تعمیر آٹھ سال سے کم وقت میں مکمل ہو سکتی ہے، اور اس کی لاگت 8 ارب ڈالر سے کم ہوگی، جو امریکی ارب پتی ایلون مسک کی دی بورنگ کمپنی، کی ٹیکنالوجیز کی بدولت ممکن ہے۔ یہ لاگت روایتی تخمینوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے، جس کا تخمینہ 65 ارب ڈالر تک ہے۔
دمتریف نے اس منصوبے کو "پوتن-ٹرمپ سرنگ" کا نام دیا اور اس کے مشترکہ وسائل کی ترقی، ملازمتوں کی تخلیق اور اقتصادی ترقی کے امکانات پر زور دیا۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ RDIF کو روس اور چین کے درمیان سرحد پار ریلوے پلوں کی تعمیر کا پہلے سے تجربہ ہے ۔