اسرائیل نے دعوی کرتے ہوئے کہ حزب اللہ دوبارہ یکجا ہو رہی ہے، لبنان میں حملوں کو تیز کرے گا

دیگر اسرائیلی ذرائع نے دعویٰ کی ہےا کہ حزب اللہ نے "حالیہ مہینوں میں شام سے لبنان میں سینکڑوں قلیل فاصلے کے راکٹ اسمگل کیے ہیں" اور اپنی قیادت کے ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

(FILE) A view shows damaged buildings and debris in Mais al-Jabal municipality after Israeli attacks in Marjayoun district, Lebanon, October 20, 2025. / AA

اسرائیلی عوامی نشریاتی ادارے KAN نے جمعہ کو رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان میں فوجی کارروائی کو وسعت دینے پر غور کر رہا ہے، جس کی وجہ لبنانی گروپ حزب اللہ کی اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی مبینہ کوششیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کو لبنان میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کے لیے ایک مختصر سیکیورٹی اجلاس منعقد کیا، جس میں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ اپنی جارحانہ اور دفاعی صلاحیتوں کو دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایک نامعلوم سینئر اسرائیلی عہدیدار نے نشریاتی ادارے کو بتایا کہ "حزب اللہ نے جزوی طور پر اپنی فوجی ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے،" اور اسے لبنان کے ساتھ موجودہ سیکیورٹی معاہدے کی "براہ راست خلاف ورزی" قرار دیا۔

دیگر اسرائیلی ذرائع نے دعویٰ کی ہےا کہ حزب اللہ نے "حالیہ مہینوں میں شام سے لبنان میں سینکڑوں قلیل فاصلے کے راکٹ اسمگل کیے ہیں" اور اپنی قیادت کے ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

تاہم، اسرائیل نے اپنے الزامات کے لیے کوئی ثبوت یا قابل اعتماد انٹیلیجنس فراہم نہیں کی۔ اسرائیلی افواج ماضی میں بھی ایسے دعوے کر چکی ہیں بغیر کسی ثبوت کے، تاکہ غزہ، لبنان اور شام میں حملے کیے جا سکیں۔

حزب اللہ نے تاحال اسرائیلی الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ پیش رفت سرحد پر بڑھتے ہوئے تنازعات کے دوران سامنے آئی ہے، جہاں اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں، حالانکہ نومبر 2024 سے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، اور ساتھ ہی لبنانی علاقے میں تقریباً روزانہ حملے جاری ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2023 میں لبنان پر حملے شروع کیے، جن میں اب تک 4,000 سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریباً 17,000 زخمی ہو چکے ہیں، اور یہ حملے ستمبر 2024 میں ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہو گئے۔

لبنان اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 میں جنگ بندی ہوئی۔ اسرائیلی فوج کو اس جنوری میں جنوبی لبنان سے نکلنا تھا، لیکن اس نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔