شمالی کوریا کی کئی مہینوں کے وقفے کے بعد دوبارہ بیلسٹک میزائلوں کی آزمائش
یہ میزائل تجربہ اس وقت کیا گیا جب عالمی رہنما، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں، صرف ایک ہفتے بعد جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں یکجا ہو رہے ہیں۔
شمالی کوریا نے کئی مہینوں کے وقفے کے بعد پہلی بار متعدد بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔
یہ میزائل تجربہ اس وقت کیا گیا جب عالمی رہنما، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں، صرف ایک ہفتے بعد جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ایک سربراہی اجلاس کے لیے جمع ہونے والے ہیں۔
سیئول کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "یہ ،مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تھے۔"
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اس سال کے آخر تک کم جونگ اُن سے ملاقات کی امید رکھتے ہیں۔
پیونگ یانگ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کِم مستقبل میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں، تاہم وہ اپنے جوہری ہتھیاروں سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
یہ میزائل تجربہ ایشیا پیسفک اقتصادی فورم میں شرکت کرنے والے رہنما جن میں ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ بھی شامل ہیں اگلے ہفتے جنوبی کوریا کا دورہ کرنے والے ہیں، سے کچھ مدت قبل کیا گیا ہے۔