نسل کشی اسرائیل اور بعض ممالک کی ملی بھگت ہے :فرانسیسکا البانیز

آلبانیسی نے بین الاقوامی برادری سے اقدام کرنے اور "متحد اقوام" کے طور پر کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

By
فرانچسکا البانیز / Reuters

مقبوضہ فلسطینی علاقے کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر فرانچسکا البانیز نے غزہ میں "اسرائیلی نسل کشی کی سفاکیت" کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ "بہت سی ریاستوں کی ملی بھگت  سے کی گئی۔

البانیز نے پیر کو ایکس پر لکھا کہ دوحہ فورم  کے دوران میں نے اسرائیلی نسل کشی کی سفاکیت کی مذمت کی جو بہت سی ریاستوں کی ملی بھگت سے کی گئی ہے ۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ ریاستیں جو کثیرالجہتی نظام کے باقی ماندہ حصے کو محفوظ رکھنا چاہتی ہیں، انہیں جلد از جلد نئے اتحاد بنانے ہوں گے۔

البانیز نے اپنی اکتوبر کی رپورٹ "غزہ نسل کشی: ایک اجتماعی جرم" میں کہا کہ بعض  ملکوں نے براہ راست مالی امداد، سفارتی تحفظ اور بعض صورتوں میں اسرائیلی کارروائیوں میں فعال شرکت فراہم کی ہے۔

اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک اس محاصرے میں 70,000 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا ہے  جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔

دریں اثنا،  اسرائیل  کے خلاف نسل کشی کے ارتکاب پر مبنی جنوبی افریقہ کا 2023 کا بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ  بھی  جاری ہے۔

  واضح رہے کہ دو ماہ قبل جنگ بندی طے ہونے کے باوجود  اسرائیلی خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔۔