رفح میں جھڑپوں کا ذمہ دار اسرائیل ہے: حماس
جنوبی غزہ کے شہر ‘رفح’ میں ہونے والی جھڑپوں کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ ہمارے جنگجو زیر قبضہ علاقے میں صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں: حماس
فلسطین مزاحمتی گروپ 'حماس' نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کے شہر ‘رفح’ میں ہونے والی جھڑپوں کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
قسام بریگیڈز نے بروز اتوار جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " رفح میں ہمارے جنگجوؤں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کی مکمل ذمہ داری قابض اسرائیل پر ہے۔ ہمارے جنگجو زیر قبضہ علاقے میں صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں"۔
حماس نے ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور غزہ میں حماس کے شہریوں کو ہدف بنانے سے متعلق اسرائیلی دعووں کو ناکام بنائیں۔
مصر کے روزنامہ القاہرہ نیوز کے مطابق یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب ثالثین کی طرف سے مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں کے باوجود اسرائیل حماس کے، رفح میں پھنسے، جنگجوؤں کو علاقے سے نکلنے کی اجازت نہیں دے رہا ۔
حماس نے کہا ہے کہ "دشمن کو معلوم ہونا چاہیے کہ سر جھُکانے یا گرفتاری دینے کا تصور القسام بریگیڈز کی لغت میں نہیں ہے"۔
اندازوں کے مطابق رفح کے اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس کے تقریباً 200 جنگجو پھنسے ہوئے ہیں اور مزاحمتی گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ ثالث ان جنگجووں کے انخلاء کے لیے محفوظ راستہ فراہم کریں۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے پیر کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ حماس کے 200 ارکان کو محفوظ راستے کی اجازت نہیں دیں گے۔
حماس اسرائیلی سپاہی کی لاش واپس کرے گا
اسرائیل مسلح افواج کے سربراہ ایال زامیر نے بروز منگل جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی سپاہی 'ہدار گولڈن 'کی لاش کے بدلے حماس کے ارکان کو رہا کر دیا جائے گا۔تاہم بروز جمعرات منعقدہ سکیورٹی اجلاس میں انہوں نے کہا ہے کہ اس موضوع پر حماس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
اتوار کو جاری کردہ اعلان میں حماس نے کہا تھا کہ وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت آج دوپہر کے وقت ایک اسرائیلی سپاہی کی لاش واپس کرے گا۔
قسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ ہدار گولڈن کی لاش مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے اسرائیل کے حوالے کر دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گولڈن کی لاش ہفتے کے روز رفح کے جنوب میں واقع ' یبنا کیمپ' کی ایک سرنگ سے ملی تھی۔
واضح رہے کہ گولڈن کو 2014 میں غزہ جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں نے گرفتار کیا تھا۔
10 اکتوبر کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو زندہ رہا کیا ہے اور زیادہ تر اسرائیلیوں پر مشتمل 28 مردہ یرغمالیوں میں سے 25 کی لاشیں واپس کی ہیں ۔
تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ موصول ہونے والی ایک لاش کسی بھی درج شدہ قیدی سے نہیں ملتی۔