ٹرمپ: جنگ بندی خطرے میں نہیں ہے
اسرائیلی حملوں میں 24 بچوں سمیت کم از کم 91 فلسطینیوں کے قتل کے باوجود ٹرمپ نے کہا ہے کہ "غزہ میں جنگ بندی کو کوئی خطرہ نہیں ہے"
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں امریکی حمایت یافتہ جنگ بندی خطرے میں نہیں ہے۔
باوجودیکہ مقامی حکام کی اطلاع کے مطابق اسرائیل نے منگل کی شام کے فضائی حملوں میں 24 بچوں سمیت کم از کم 91 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے ٹرمپ نے منگل کو ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ "غزہ میں جنگ بندی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔"
ٹرمپ نے کہا ہے کہ " ایک اسرائیلی فوجی ہلاک کر دیا گیا ہے اور اسرائیلیوں نے اس کا جواب دیا ہے اور جواب دینا بھی چاہیے۔ ایسا ہونے پر ان کا جواب دینا ضروری ہے۔"
واضح رہے کہ اسرائیل نے حماس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا لیکن اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ۔
غزہ پر اسرائیلی حملے
اسرائیل نے منگل کی شام غزّہ پر فضائی حملے کر کے 24 بچوں سمیت 91 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے۔ یہ حملے جنگ بندی معاہدے کی ایک اور خلاف ورزی ہیں اور اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کئے گئے ہیں۔
فضائی حملے "پیلے خط " والے علاقے میں کئے گئے ہیں کہ جہاں سے اسرائیلی فوج انخلا کر گئی تھی ۔
پیلاخط ، غزہ شہر کے جنوب اور خان یونس کے شمال میں، علاقے کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے۔
جنگ بندی معاہدہ ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا حصہ ہے اور 10 اکتوبر سے نافذ ہے۔ معاہدے کے اہداف میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی تعمیر نو شامل ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل، اکتوبر 2023 سے غزّہ پر مسلّط کردہ نسل کشی کے دوران زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل 68,500 سے زائد افراد کو قتل اور 170,000 سے زائد افراد کو زخمی کر چُکا ہے۔