میں، اسلاموفوبیا اور نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کروں گا: ممدانی
زوہران ممدانی نے میئر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد، اسلاموفوبیا اور فلسطینی مخالف نسل پرستی کے خلاف، جہدوجہد کے عہد کی تجدید کی ہے
نیویارک سٹی کے نو منتخب میئر زوہران ممدانی نے اگلے ہفتے عہدہ سنبھالنے کے بعد، اسلاموفوبیا اور فلسطینی مخالف نسل پرستی کے خلاف، جہدوجہد کا عہد کیا ہے۔
شہر کے پہلے مسلمان میئر کی حیثیت سے تاریخ کا حصّہ بننے والے زوہران ممدانی نے یہ بیان براون یونیورسٹی کے ایک فلسطینی طالب علم مصطفیٰ خربوش کو ہدف بنا کر شروع کی گئی ایذا دہی مہم کے بعد جاری کیا ہے۔
نئے میئر نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سازشی نظریہ سازوں کے مصطفیٰ کو ناحق شکل میں ایک ہلاکت خیز فائرنگ واقعے سے منسلک کرنے کے بعد مصطفیٰ کو ذاتی معلومات کے افشاء کی اور قتل کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑاہے۔
ہدف بنانے کا یہ واقعہ مصطفیٰ کی فلسطینی کفیہ والی تصویر اوپر تلے شیئر کئے جانے کے بعد پیش آیا ہے۔
ممدانی نے کہا ہے کہ "بحیثیت ایک میئر کے… میں نیویارک والوں کو عزیز رکھنا، ان کو تحفظ دینا اور انہیں پُر وقار بنانا اپنا فرض سمجھوں گا ۔
ایک ذاتی فون کال میں، ممدانی نے مصطفیٰ خربوش کے ساتھ شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور بشریات میں ان کے تعلیمی ماضی اور پی ایچ ڈی کرنے کی خواہشات کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
ممدانی نےنیویارک والوں کو نسلی حملوں سے محفوظ رکھنے کے عزم کی تجدید کی اور کہا ہے کہ مصطفیٰ ، قبل ازیں ،نیویارک سٹی میں ایک گرمائی انٹرن شپ بھی مکمل کر چُکے ہیں۔ ہم انہیں نیویارک شہر میں دوبارہ خوش آمدید کہیں گے"۔
ممدانی کی تقریبِ حلف برداری یکم جنوری، نئے سال کے موقع پر طے ہے۔