مونٹی نیگرو میں چاقو زنی کے واقعے کی تحقیقات کروائی جائیں:ترک سفیر

مونٹی نیگرو میں ترک سفیر نےچاقو زنی کی فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس میں مبینہ طور پر ترک شہری ملوث تھے

مونٹی نیگرو / Reuters

مونٹی نیگرو میں ترکیہ کے سفیر نے دارالحکومت پوڈگوریتسا میں ہفتے کے آخر میں ایک مقامی شخص  کی چاقو زنی کی فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس میں مبینہ طور پر ترک شہری ملوث تھے ، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس واقعے کو ترک  برادری  کو نشانہ بنانے والی اشتعال انگیزی میں تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے۔

اس ہفتے کے شروع میں یوم جمہوریہ کی 102 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ، بارش کال کاوان نے کہا کہ سفارت خانہ توقع کرتا ہے کہ مونٹی نیگرو کے حکام "اس واقعے کی مکمل وضاحت کریں گے اور ذمہ داروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک الگ تھلگ مجرمانہ عمل کو ترکوں کے خلاف اشتعال انگیزی میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

"میں یہاں اپنے نوجوان دوستوں سے کہتا ہوں   کہ کچھ اشتعال انگیزوں کے بہکاوے میں نہ  آئیں۔ جمہوریہ ترکیہ اس عمل کے حوالے سے تمام ضروری قانونی اور سیاسی اقدامات اٹھائے گا، لیکن مجھے یقین ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کا اپنا ضمیر بھی اس کا فیصلہ کرے گا۔

 کالکاوان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ اور مونٹی نیگرو نے 146 سال سے زیادہ عرصے سے سفارتی تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں ، جو مضبوط تاریخی بنیادوں پر تعمیر کیے گئے ہیں ، اور یہ کہ مونٹی نیگرو کا امن اور خوشحالی بلقان میں استحکام کے لئے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے مونٹی نیگرو کے عوام پر بھی زور دیا کہ وہ ملک میں "غیر ملکیوں سے نفرت ، نفرت انگیز تقاریروں  جیسے غیر انسانی تصورات کی حوصلہ افزائی  کی اجازت نہ دیں۔

سفیر نے کہا کہ مونٹی نیگرو کے بیشتر شہریوں نے حالیہ دنوں میں ترک  برادری  کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے ، دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو "گہرے ، کثیرالجہتی اور کسی بھی اشتعال انگیزی پر قابو پانے کے لئے کافی لچکدار قرار دیا ہے۔"

انہوں نے مونٹی نیگرو میں رہنے والے ترک شہریوں کو یقین دلایا کہ ترکیہ اور مونٹی نیگرو دونوں کے حکام ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے "شدید کوششیں" کر رہے ہیں۔

اس سے قبل مقامی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ پوڈگوریسا میں مونٹی نیگرو کے ایک شخص پر چاقو  حملے میں  مبینہ طور پر ترک شہری ملوث تھے ۔

اس واقعے کے بعد ، مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم میلوجکو سپاجچ نے ایکس پر اعلان کیا کہ مونٹی نیگرو نے ترک شہریوں کے لئے ویزا فری  سہولت کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔

یہ اقدام دارالحکومت کے کچھ حصوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ترک مخالف جذبات کے درمیان سامنے آیا ہے، جہاں مظاہرین کے چھوٹے گروہوں نے ملک بدری کا مطالبہ کیا تھا۔

ترک حکام اور پوڈگوریتسا میں سفارت خانے نے اس کے بعد سے نفرت آمیز  بیان بازی کی مذمت کی ہے  اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس واقعے سے دونوں ممالک کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔