ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
"میں ایسا نہیں کروں گا... میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت چالاکی ہوگی۔ یہ درست نہیں ہوگا۔"
ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا کہ وہ 2028 کے امریکی انتخابات میں نائب صدر کے عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑیں گے۔
یہ ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں کچھ حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ انہیں مدت کی حدوں سے بچنے اور وائٹ ہاؤس میں رہنے کی اجازت دے سکتا ہے۔
امریکی آئین صدور کو دو مدتوں تک محدود کرتا ہے، اور ٹرمپ نے جنوری میں اپنی دوسری مدت کا آغاز کیا تھا۔
تاہم، ان کے کچھ حامیوں نے تجویز دی ہے کہ ریپبلکن رہنما اس قانون سے بچ سکتے ہیں اگر وہ نائب صدر بن جائیں اور پھر خالی ہونے والے اعلیٰ عہدے پر واپس آ جائیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ نومبر 2028 میں نائب صدر کے لیے انتخاب لڑیں گے، تو ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں کو بتایا کہ انہیں ایسا کرنے کی اجازت ہوگی۔
لیکن انہوں نے مزید کہا: "میں ایسا نہیں کروں گا... میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت چالاکی ہوگی۔ یہ درست نہیں ہوگا۔"
ٹرمپ، جنہوں نے 2017 سے 2021 تک اپنی پہلی مدت پوری کی، اکثر ذکر کرتے ہیں کہ ان کے حامیوں نے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنی موجودہ مدت کے بعد بھی حکومت کریں، حالانکہ آئینی پابندی موجود ہے۔
79 سالہ کاروباری شخصیت نے حال ہی میں اوول آفس میں ایک میز پر ایسی سرخ ٹوپیاں بھی رکھی ہیں جن پر "ٹرمپ 2028" کا نعرہ درج ہے۔
نظریہ یہ ہے کہ اگر نائب صدر جے ڈی وینس جیت جاتے ہیں، تو وہ جلد ہی استعفیٰ دے دیں گے اور ٹرمپ کو دوبارہ عہدے پر لے آئیں گے۔
ٹرمپ کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب ان کے سابق مشیر اور میک امریکہ گریٹ اگین تحریک کے اہم نظریہ ساز، اسٹیو بینن نے کہا کہ "ایک منصوبہ موجود ہے" تاکہ انہیں وائٹ ہاؤس میں رکھا جا سکے۔
انہوں نے کہا: "وہ تیسری مدت حاصل کریں گے... ٹرمپ 2028 میں صدر ہوں گے۔ اور لوگوں کو اس حقیقت کو قبول کرنا ہوگا۔" بینن نے یہ بات دی اکانومسٹ کو بتائی۔
جب ان سے 22ویں ترمیم کے بارے میں پوچھا گیا، جو مدت کی حدوں کو لازمی قرار دیتی ہے، تو بینن نے کہا: "بہت سے مختلف متبادل موجود ہیں۔ مناسب وقت پر، ہم بتائیں گے کہ منصوبہ کیا ہے۔"