لبنان: اسرائیلی حملے، چار افراد ہلاک

ملک کے جنوبی حصّے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے ہیں: لبنان وزارت صحت

4 killed in renewed Israeli strike on southern Lebanon in latest ceasefire violation

لبنان نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی حصّے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے ہیں۔

لبنان وزارت صحت نے جاری کردہ بیان میں جنوبی لبنان پر اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہو نے کا اعلان کیا اور حملے کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

لبنان سرکاری خبر ایجنسی  کے مطابق  ہفتے کو رات دیر گئے ضلع نبطیہ کی  دوحہ۔کفرمان شاہراہ  پر ایک اسرائیلی ڈرون نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔

خبر کے مطابق نشانہ بنائی گئی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور اس میں موجود چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔  علاوہ ازیں گاڑی کے قریب سے گزرتی موٹر سائیکل پر سوار دو افراد  زخمی ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی حملے کی شدّت سے دوحہ کے رہائشی علاقے میں درجنوں گھروں کی کھڑکیاں بھی  ٹوٹ گئی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کی اور دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں حزب اللہ کے افسران کو نشانہ بنایا  گیا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں لبنان۔اسرائیل سرحد پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔نومبر 2024 سے نافذ جنگ بندی کے باوجود  تل ابیب نے لبنان کے جنوبی قصبوں پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں ۔

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایکس  سے جاری کردہ بیان میں لبنانی صدر کو  حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں تاخیر کا  قصور وار ٹھہرایا  اور  کہا ہے کہ "حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے۔  اگر گروپ کو مکمل طور پر غیر مسلح نہ کیا گیا تو حملے مزید شدّت اختیار کرجائیں گے۔

لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس بیان پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اگست میں، لبنانی حکومت نے تمام ہتھیاروں کو ریاست کے کنٹرول میں رکھنے کا منصوبہ منظور کیا تھا۔ حزب اللہ نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا اور کہا تھا کہ جب تک اسرائیل، جنوبی سرحد کی پانچ مقبوضہ چوکیوں سے دستبردار نہیں ہو جاتا وہ اپنے ہتھیار اپنے پاس رکھے گی ۔

اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2023 میں لبنان پر حملے شروع کیے جن میں اب تک 4,000 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 17,000 زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ حملے ستمبر 2024 میں مکمل جنگ میں تبدیل ہو گئے تھے۔

جنگ بندی کے تحت، اسرائیلی فوج کو رواں سال ماہِ  جنوری میں جنوبی لبنان سے دستبردار ہونا تھا لیکن اس نے صرف جزوی انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔