امریکہ: 'یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ' بحیرہ کریبین میں پہنچ گیا

امریکہ کا طیارہ بردار بحری جہاز 'یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ' بحیرہ کریبین میں پہنچ گیا

By
وینزویلا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کیا گیا۔ / Reuters

امریکہ کا طیارہ بردار بحری جہاز 'یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ' بحیرہ کریبین میں پہنچ گیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے دعوے کے مطابق منشیات فروش جتھوں  اور سرحد پار جرائم پیشہ تنظیموں کو ہدف بنانے کے لئے وسیع کی گئی عسکری مہم  کے ایک حصے کے طور پر دنیا کے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری جہاز 'یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ' نےبحیرہ کیریبین میں جگہ سنبھال لی ہے۔

امریکہ جنوبی کمانڈ 'ساوتھ کوم' نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ تعیناتی اتوار کو اور  پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگسیتھ کی ہدایت کے بعد کی گئی ہے۔تعیناتی کا مقصد  امریکہ کی سلامتی کے لئے خطرہ سمجھے جانے والے تمام جرائم پیشہ جتھوں کے خاتمے کی خاطر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی حمایت کرنا ہے ۔

  جیرالڈ آر فورڈ پر بحریہ کے چار ہزار سے زائدنفر   اور  درجنوں حربی طیارے سوار ہیں اور جہاز  ، ایوو جیما ایمفیبیئس ریڈی گروپ جیسی خطّے میں پہلے سے موجود امریکی فوج اور بحری پیادوں کی محارب یونٹ کے ساتھ مربوط شکل میں کام کرے  گا۔

ساوتھ کوم نے  کہا ہے کہ یہ تمام یونٹیں، نئی قائم کی گئی جوائنٹ ٹاسک فورس ،'ساؤتھرن اسپیئر'کے تحت کام کر رہی ہیں۔ ساوتھرن اسپیئرکا مقصد جرائم پیشہ جتھوں کو ناکام بنانا ہے۔

جیرالڈ آر فورڈ اپنے ، کیریئر ایئر وِنگ ایٹ کے نو اسکواڈرن، آرلی برک کلاس گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائرز یو ایس ایس بین بریج اور یو ایس ایس میہن اور ایئر ڈیفنس کمانڈ شپ یو ایس ایس ونسٹن ایس۔ چرچل پر مشتمل، اسٹرائیک گروپ کے ساتھ مل کر  کاروائیاں کر رہا  ہے ۔

ایک اور کشتی کو نشانہ بنایا گیا ہے

ساوتھرن کمانڈ نے اتوار کو  جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں، منشیات کی اسمگلنگ کے شبہے میں، ایک اور بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔  

کمانڈ نے ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی ہدایت پر، 15 نومبر بروز ہفتہ، جوائنٹ ٹاسک فورس 'ساؤتھرن اسپیئر' نے ایک دہشت گرد تنظیم کے زیرِ انتظام  بحری جہاز پر جان لیوا  ضرب لگائی ہے"۔

امریکی انٹیلی جنس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ جہاز "غیرقانونی منشیات اسمگلنگ میں ملوث تھا، ایک معروف منشیات اسمگلنگ راستے سے گزر رہا تھا اور منشیات لے جا رہا تھا"۔

دریں اثنا، امریکہ کے وزیرِ خارجہ  مارکو روبیو نے کہا ہے  کہ واشنگٹن،وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے زیرِ انتظام منشیات فروش جتھے کو بطور غیر  ملکی دہشت گرد تنظیم (FTO) کے درج کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

روبیو نے کہا ہے کہ "کارٹیل دے لوس سولس، ٹرین دے آراگوا اور سینالوا کارٹیل سمیت تمام غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں ہمارے نصفِ کرّےمیں دہشت گردانہ تشدد کی ذمہ دار ہیں اور امریکہ اور یورپ میں منشیات کی اسمگلنگ کر رہی ہیں"۔

بعد ازاں، ٹرمپ نے کہا  ہےکہ وہ مادورو کے ساتھ مذاکرات کر سکتے ہیں۔

کشیدگی میں اضافہ

یہ طیارہ بردار بحری جہاز ، وینزویلا کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے دوران،  تعینات کیا گیا ہے۔

کیریبین میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف امریکی فوجی کارروائیاں ستمبر میں وینزویلا کی ایک کشتی پر حملے کے ساتھ شروع ہوئیں اور یہ مہم اکتوبر کے آخر تک مشرقی پیسیفک تک پھیل گئی ہے۔

مہم کے آغاز سے اب تک ،منشیات اسمگلروں کو نشانہ بنا کر، کم از کم 21 حملے کیے جا چکے ہیں جن کے نتیجے میں 82 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ساوتھ کوم کو، لاطینی امریکہ اور کیریبین کے 31 ممالک میں، امریکی فوجی آپریشنوں کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اسے امریکی نصفِ کرّے میں استحکام اور اسمگلنگ جتھوں کے خلاف کاروائی کے لیے  نہایت اہم سمجھتا ہے۔