ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اب بھی یوکرین میں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، جبکہ واشنگٹن اپنا نظرثانی شدہ مسودہ امن منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہے
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اب بھی یوکرین میں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، جبکہ واشنگٹن اپنا نظرثانی شدہ مسودہ امن منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور ان کے داماد و مشیر جیرڈ کشنر سے بات کی جنہوں نے ماسکو میں پوتن سے بات چیت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ صدر پوتن کے ساتھ ان کی ملاقات کافی اچھی رہی مگر اس ملاقات سے کیا نکلے گا میں یہ نہیں بتا سکتا۔
ٹرمپ نے کہا کہ روس تنازعہ ختم کرنے کے لیے معاہدے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس ملاقات کے نتائج کی ضمانت نہیں دے سکتا، کیونکہ ٹینگو کے لیے دو افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔
وٹکوف اور کوشنر نے پیوٹن کے ساتھ اپنی بات چیت بدھ کی صبح تک جاری رکھی، اگرچہ کسی معاہدے کی طرف کوئی پیش رفت کا اعلان نہیں ہوا۔
کریملن نے کہا کہ ان مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا جن میں علاقائی رعایتیں اور یوکرین کی نیٹو میں ممکنہ رکنیت شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس اپنے منصوبے کے بارے میں پرامید رہا ہے کہ وہ یورپ کے دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بدترین تنازعے کو ختم کرے گا لیکن یہ امید اُس وقت کم ہو گئی جب ماسکو نے کہا کہ اسے ترمیم شدہ منصوبے کے کچھ عناصر قبول نہیں ہیں۔
پوتن کے خارجہ پالیسی مشیر یوری اوشاکوف جو مذاکرات میں شریک تھے انہوں نے کہا کہ روسی افواج کی حالیہ کامیابیوں نے مذاکرات کے ماحول کو تشکیل دیا ہے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات کی پیش رفت اور نوعیت پر روسی فوج کی حالیہ ہفتوں میں میدان جنگ کی کامیابیوں کا کافی اثر تھا۔