غزہ کے مستقبل پر، ٹونی۔یاہو، خفیہ مذاکرات

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی انگلینڈ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے ساتھ خفیہ ملاقات، غزّہ کے مستقبل پر بات چیت

By
مبینہ طور پر بلیئر نے تجویز کی عرب حمایت حاصل کرنے کے لیے متوازی علاقائی مذاکرات کیے۔ [فائل فوٹو] / AP

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے، غزّہ میں جنگ کے بعد کے نظم وضبط کے دائرہ کار میں،  انگلینڈ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے ساتھ خفیہ ملاقات کی ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے  تقریباً ایک ہفتہ قبل انگلینڈ کے سابق وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات کی جس میں  غزہ میں "آئندہ " کے انتظامات سے متعلق بات چیت کی گئی ہے۔

تاہم اسرائیل وزارتِ اعظمیٰ  دفتر نے ملاقات کے مندرجات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

باوثوق  ذرائع کی اسرائیل کی سرکاری خبر ایجنسی  KAN کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق  "بلیئر،  غزہ  کی پٹی میں مخصوص علاقوں کا انتظام  فلسطینی حکومت  کو منتقل کرنے کی تجویز پر مبنی 'اقدام' پر کام کر رہے ہیں۔ یہ اقدام تجرباتی مرحلے کے ساتھ شروع ہو گا اور کامیاب ہونے کی صورت میں مستقل شکل اختیار کر جائے گا"۔

KAN نے کہا ہے کہ یہ اقدام "فلسطینی حکومت کے اداروں کی داخلی  اصلاحات سے مشروط" ہے۔

خبر میں  دعویٰ کیا  گیا ہے کہ "اسرائیلی سکیورٹی اداروں نے گذشتہ چند دنوں میں اس تجویز پر بحث کی اور اسے براہ راست مسترد نہیں کیا۔ دوسری طرف  بلیئر، اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لئے، کئی عرب ریاستوں کے ساتھ بھی متوازی  شکل میں رابطے کر رہے ہیں "۔

یہ خبر ایسے موقع پر سامنے آئی ہے کہ جب حال ہی میں بلیئر کا نام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے، اپنی زیرِ قیادت  غزہ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ایک کونسل کے قیام پر مبنی،منصوبے کے سلسلے میں زیرِ غور آرہا ہے ۔

اسرائیل اکتوبر 2023 سے غزّہ پر مسلط کردہ نسل کُشی میں ، زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل،  70,000 سے زائد فلسطینیوں کو قتل  اور تقریباً 171,000 کو زخمی کر چُکا ہے۔