"معاہدہ طے ہوگیا"ترکیہ برطانیہ سے یورو فائٹر طیارے خریدے گا
ایردوان نے پیر کے روز انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں اسٹارمر کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کہا کہ ہم اسے دو قریبی اتحادیوں کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی ایک نئی علامت سمجھتے ہیں
صدر رجب طیب ایردوان اور برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے یورو فائٹر ٹائفون طیاروں پر دو طرفہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ایردوان نے پیر کے روز انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں اسٹارمر کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کہا کہ ہم اسے دو قریبی اتحادیوں کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی ایک نئی علامت سمجھتے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ برطانیہ کے ساتھ یورو فائٹر معاہدے سے مشترکہ دفاعی منصوبوں کے دروازے کھل جائیں گے۔ ترک صدر نے ترکیہ اور برطانیہ کے درمیان تجارت کو 40 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم برطانیہ کے ساتھ اپنے تجارتی حجم کو ابتدائی طور پر 30 ارب ڈالر اور بالآخر 40 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں"میں وزیر اعظم اسٹارمر اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس پورے عمل میں یوروفائٹر کنسورشیم کے اندر برطانیہ کی طرف سے کام کیا میں کنسورشیم میں شامل دیگر اتحادی ممالک کے رہنماؤں کی بھی ان کے تعمیری نقطہ نظر کے لیے تعریف کرتا ہوں۔
اسٹارمر نے کہا کہ اس معاہدے کی مالیت تقریبا 11 بلین ڈالر ہے۔
"یہ واقعی ایک اہم معاہدہ ہے کیونکہ یہ 10.7 بلین ڈالر مالیت کے آرڈر ہیں ۔
اسٹارمر نے کہا کہ ترکیہ اور برطانیہ کے درمیان یورو فائٹر جیٹ معاہدہ "نیٹو کی سلامتی کے لئے ایک جیت ہے۔"
ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹارمر نے کہا، "اس سے نیٹو میں سیکیورٹی کو تقویت ملے گی، ہمارے دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید گہرا کیا جائے گا، اور یہاں اور برطانیہ میں اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا، 20،000 برطانوی ملازمتیں حاصل ہوں گی، یہ جدید ترین لڑاکا طیارے تیار ہوں گے۔"
اسٹارمر نے اسے "ایک تاریخی لمحہ قرار دیا جو ہمارے موجودہ تعاون کی بڑھتی ہوئی گہرائی اور وسعت اور مزید آگے بڑھنے کے ہمارے عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔"
برطانیہ کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس آرڈر میں 20 یورو فائٹر طیارے شامل ہوں گے۔
یورو فائٹر ٹائیفون جیٹ طیاروں کو اس وقت پانچ یورپی ممالک، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، اسپین اور آسٹریا اور چار خلیجی ممالک بشمول سعودی عرب، عمان، کویت اور قطر استعمال کرتے ہیں۔