اسرائیل نے ایک اور فلسطینی صحافی کو قتل کر دیا
فلسطین سرکاری ٹی وی چینل کے کیمرہ مین 'خالد المدہون' کو، انسانی امداد کے متلاشی فلسطینیوں کی کوریج کے دوران، قتل کیا گیا ہے: فلسطین صحافی یونین
اسرائیلی فوج نے شمالی غزّہ میں ایک اور صحافی کو قتل کر دیا ہے۔
فلسطین صحافی یونین کے مطابق اسرائیلی افواج نے ، شمالی غزہ میں، 'خالد المدہون' نامی فلسطینی صحافی کو قتل کر دیا ہے۔
سول سوسائٹی تنظیم نے ہفتے کے روز جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فلسطین سرکاری ٹی وی چینل کے کیمرہ مین 'خالد المدہون' زیکم کے علاقے میں اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہو گئے ہیں۔
المدہون ،انسانی امداد کے متلاشی فلسطینیوں کی علاقے میں موجودگی کے دوران، واقعے کی رپورٹنگ کر رہے تھے۔
تنظیم نے اس قتل کی مذمت کی اور اسے صحافیوں کے خلاف ایک "منظم مہم" قرار دیا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کی آواز کو دبانا ہے۔بیان میں زور دیا گیا ہے کہ غزہ کے صحافی خطرات کے باوجود اپنے مشن پر قائم ہیں۔
غزہ حکومت کے میڈیا دفتر کے مطابق المدہون کے قتل کے ساتھ، اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں قتل کئے گئے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 240 تک پہنچ گئی ہے ۔
صحافیوں کے لئے مہلک ترین جنگ
رواں مہینے کے آغاز میں اسرائیل نے ،غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے قریب ایک خیمے پر حملہ کر کے،6 صحافیوں کو قتل کر دیا تھا۔ ان شہداء میں سے پانچ الجزیرہ کے صحافی تھے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی وارننگوں کے باوجود غزہ میں موجود صحافی بار بار اسرائیلی حملوں، گرفتاریوں اور دھمکیوں کا نشانہ بن رہے ہیں ۔ مبصرین کے مطابق یہ کاروائیاں جنگ کی کوریج کو خاموش کرنے کی کوششیں ہیں۔
اسرائیل، اکتوبر 2023 سے تاحال، غزہ میں زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل 62,600 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے۔ اسرائیل نے علاقے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور ارادی قحط کا محکوم بنا دیا ہے۔
گذشتہ ماہِ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے ،غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت سوزجرائم کے الزامات میں، وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے وارنٹ ِگرفتاری جاری کئے تھے۔ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھی غزہ میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔