مغربی ممالک: غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے درمیان طبی راہداری دوبارہ کھولی جائے

آسٹریا، بیلجیم، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، یورپی یونین اور پولینڈ سمیت دو درجن مغربی ممالک کا مطالبہ: اسرائیل، مشرقی القدس سمیت پورے مغربی کنارے کے لیے، طبی راہداری بحال کرے

9 فروری 2025ء کو مقبوضہ مغربی کنارے میں طولکرم کے قریب چھاپے کے دوران قائم اسرائیلی فوجی چوکی کے پاس ایک ایمبولینس گزر رہی ہے۔ / AFP

درجنوں مغربی ممالک نے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے درمیان طبی راہداری کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا  اور غزہ کے مریضوں کے علاج کے لیے مغربی کنارے میں مالی امداد، طبی عملہ یا  طبّی آلات  کی فراہمی کی پیشکش کی ہے۔

کینیڈا کی جانب سے بروز پیر جاری کئے گئے ایک مشترکہ بیان میں مغربی ممالک نے کہا ہے کہ "ہم اسرائیل سے پُر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ مشرقی القدس سمیت پورے مغربی کنارے کے لیے طبی راہداری بحال کرے تاکہ غزہ سے طبی انخلاء دوبارہ شروع کیا جا سکے اور فلسطینی علاقے میں مریضوں کو  درکار طبّی سہولیات فوری طور پر فراہم کی جا سکیں۔"

آسٹریا، بیلجیم، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، یورپی یونین اور پولینڈ ان دو درجن  مغربی ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اس بیان پر  دستخط کئے ہیں۔

امریکہ اس بیان پر دستخط کرنے والے ممالک میں شامل نہیں ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ہم اسرائیل سے ، غزہ میں ادویات اور طبی آلات کی ترسیل پر عائد پابندیاں  ختم کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔"

امدادی تنظیموں نے اگست کے آخر میں کہا تھا کہ مئی میں اسرائیل کی جانب سے امداد پر عائد پابندی ہٹانے کے بعد سےادویات سمیت درکار امداد کی  غزہ کے لوگوں کو بہت کم فراہمی ہو رہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے مئی میں کہا تھا کہ غزہ کا نظامِ صحت تباہی کے دہانے پر ہے۔

اسرائیل ،تمام امدادی سامان کی غزہ تک رسائی کو کنٹرول کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ علاقے میں کافی خوراک اور امدادی سامان فراہم کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں بھوک سے متاثرہ فلسطینیوں کی تصاویر نے اسرائیل کی غزہ میں شروع کردہ  جنگ کے خلاف عالمی سطح پر غم و غصہ پیدا کیا ہے۔اس جنگ میں اکتوبر 2023 سے اب تک دسیوں ہزار افرادقتل کئے جا چکے ہیں، غزہ کی پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے  اور  علاقے میں انسانی ساختہ قحط  پیدا ہو چکا ہے۔

متعدد انسانی حقوق کے ماہرین، اسکالروں اور اقوام متحدہ کی تحقیقات نے اسے نسل کشی  قرار دیا ہے۔

خاص طور پر برطانیہ اور فرانس سمیت کچھ اہم امریکی اتحادی، امریکی مخالفت کے باوجود،اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے حق میں کھڑے ہوئے ہیں تاکہ دو ریاستی حل کے راستے کو آگے بڑھایا جا سکے ۔