ہم کبھی بھی دعوی قبرص سے پیچھے نہیں ہٹیں گے: اردوعان
انقرہ ہر ممکنہ طریقے سے ترک قبرصی عوام کے ساتھ اتحاد و یکجہتی کو مضبوط کرتا رہے گا: صدر رجب طیب اردوعان
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے قیام کی 42 ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کی ہے۔
بروز ہفتہ ترک سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'این سوشل' سے جاری کردہ تہنیتی پیغام میں انہوں نے قبرصی ترکوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا ہے کہ اس موقع پر ہم اپنے بہادر شہداء کو دعائے رحمت و مغفرت کے ساتھ یاد کرتے اور اپنے غازی فوجیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم کبھی بھی دعوی قبرص سے پیچھے نہیں ہٹیں گے"۔
صدر اردوعان نے کہا ہے کہ انقرہ ہر ممکنہ طریقے سے ترک قبرصی عوام کے ساتھ اتحاد و یکجہتی کو مضبوط کرتا رہے گا۔
15 نومبر یومِ قیامِ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی مناسبت سے ملک کے صدر طوفان ارحُرمان نے بھی کہا ہے کہ جزیرے میں قبرصی ترک کئی دہائیوں سے اپنی بقاء، شناخت اور حقوق کے تحفظ کی جدوجہد بغیر کسی وقفے کے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ارحُرمان نے ، جزیرے میں اور خطے میں دیرپا استحکام اور امن کی یقین دہانی کے لیے، مسئلہ قبرص کے حل کے پختہ عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سفارتی کوششوں کے باوجود جزیرہ قبرص کئی دہائیوں سے یونانی قبرصیوں اور ترک قبرصیوں کے درمیان وجہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔
1960 کے اوائل میں شروع ہونے والے نسلی حملوں نے قبرصی ترکوں کو اپنی حفاظت کے لیے مخصوص علاقوں میں محدود رہنے پر مجبور کر دیا۔
1974 میں، جزیرے کے یونان کے ساتھ الحاق کی خاطر یونانی قبرصیوں کی طرف سےبغاوت کی کوشش کے بعد، ترکیہ نے بحیثیت ضامن ملک کے فوجی مداخلت کی تاکہ قبرصی ترکوں کو ظلم و تشدد سے بچایا جا سکے۔ اس فوجی مداخلت کے نتیجے میں 1983 کو شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کا قیام عمل میں آیا۔