دو جاپانی سائنسدانوں کو نوبل انعامات سے نوازا گیا

شیمون ساکاگوچی اور سسومو کیٹاگاوا کو طب اور کیمسٹری میں ان کے کارہائے نمایاں کے اعتراف میں نوبل انعامات سے نوازا گیا ہے

By
شیمون ساکاگوچی 10 دسمبر 2025 کو سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں کنسرٹ ہال میں منعقدہ نوبل انعام کی تقریب میں اپنے انعام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ / Reuters

جاپانی سائنسدان شیمون ساکاگوچی اور سسومو کیٹاگاوا کو طب اور کیمسٹری میں ان کے کارہائے نمایاں کے اعتراف میں نوبل انعامات سے نوازا گیا ہے۔

سویڈن کے 'شاہ کارل گُسٹاف 'نے بدھ کو اسٹاک ہوم کانسرٹ ہال میں منعقدہ تقریب  میں  اوساکا یونیورسٹی کے 74 سالہ معروف  پروفیسر 'ساکاگوچی'  اور کیوٹو یونیورسٹی کے 74 سالہ ممتاز پروفیسر 'کیٹاگاوا' کو سونے کے تمغے اور ڈپلومے پیش کیے ہیں۔

جاپان خبر رساں ایجنسی کیوڈو کے مطابق دس سال میں پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ ایک ہی سال میں دو مختلف  جاپانی  سائنسدانوں کی خدمات کو سراہا گیا اور انہیں نوبل ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔  

شعبہ طب  میں نوبل ایوارڈ لینے والے 'ساکاگوچی' کو دیگر ٹی خلیات کے جسم کے صحتمند  ٹی خلیات پر حملے کی روک تھام کرنے والے ٹی خلیات 'Treg ' کی دریافت کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ ان ٹی خلیات نے خود کار قوتِ مدافعت  امراض، کینسر اور دیگر طبی مسائل   کے نئے طریقہ ہائے علاج کی راہیں کھولی ہیں۔

کیمسٹری میں نوبل ایوارڈ پانے والے 'کیٹاگاوا' کو میتھن اور نائٹروجن گیسوں کو ذخیرہ کر کے انہین خارج کرنے کے اہل مسام دار مادّے ' میٹل۔آرگینک' کی تیاری سے پہچانا جاتا ہے۔  

واضح رہے کہ ہر نوبل ایوارڈ  کے ساتھ تقریباً 1.2 ملین ڈالر کی رقم بھی دی جاتی ہے۔ ساکاگوچی اور کیٹاگاوا دونوں نے اپنے انعام کو  اپنے شعبوں  کے  دیگر دو دو محققین کے ساتھ بانٹا ہے۔

ان دو سائنسدانوں کے ساتھ نوبل ایوارڈ لینے والے  جاپانی سائنسدانوں کی تعداد  31 ہو گئی ہے۔ نوبل انعام پانے والوں جاپانیوں میں  ملک میں جوہری کاروائیوں کے خلاف کام کرنے والا  'نیہون ہیدانکیو' گروپ بھی شامل ہے۔