اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں مقبوضہ علاقے میں 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کر دیا
اسرائیلی افواج نے ایمبولینس کو زخمی لڑکے کو لے جانے سے روک دیا اور اسے کچھ دیر زمین پر چھوڑے رکھا، اس کے بعد طبی عملے کو اس تک پہنچنے کی اجازت دی۔
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے قصبے سلواد میں ایک چھاپے کے دوران 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو ہلاک کر دیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے جمعرات کو مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ فوجیوں نے اصلی گولیاں، آنسو گیس اور سٹن گرینیڈز فائر کیے، جس کے نتیجے میں جھڑپیں ہوئیں اور یامن سامد حامد گولی لگنے سے شہید ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے ایمبولینس کو زخمی لڑکے کو لے جانے سے روک دیا اور اسے کچھ دیر زمین پر چھوڑے رکھا، اس کے بعد طبی عملے کو اس تک پہنچنے کی اجازت دی۔
رام اللہ کے فلسطین میڈیکل کمپلیکس نے بعد میں اس کی موت کی تصدیق کی۔
فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے بڑھ گئے ہیں، جن میں 1,062 سے زائد فلسطینی ہلاک اور 10,300 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
گزشتہ جولائی میں ایک تاریخی فیصلے میں، بین الاقوامی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقے پر اسرائیل کے قبضے کو غیر قانونی قرار دیا اور مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں تمام بستیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔