محض تقریباً 15 فیصد وعدہ کردہ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں: میڈیا آفس
حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق، اتوار کی شام تک داخل ہونے والے ٹرکوں کی تعداد 6,600 سے بہت کم تھی۔
غزہ میں فلسطینی حکومت کے میڈیا دفتر نے منگل کے روز اعلان کیا کہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک صرف 986 ٹرک انسانی امداد لے کر غزہ میں داخل ہوئے ہیں، جو کہ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت طے شدہ تعداد سے کافی کم ہیں۔
میڈیا دفتر کے مطابق، پیر کی شام تک کل 6,600 ٹرک غزہ میں داخل ہونے چاہیے تھے۔ بیان میں کہا گیا کہ جنگ بندی کے بعد سے روزانہ اوسطاً صرف 89 ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں، جبکہ روزانہ 600 ٹرک داخل ہونے چاہیے تھے۔
یہ صورتحال اسرائیلی قبضے کی پالیسی کو ظاہر کرتی ہے، جو غزہ کے 24 لاکھ سے زائد رہائشیوں پر دباؤ، بھوک اور انسانی بلیک میلنگ کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
چودہ ٹرک کھانے پکانے کی گیس اور 28 ٹرک سولر ایندھن لے کر غزہ میں داخل ہوئے، جو کہ بیکریوں، اسپتالوں، جنریٹرز اور دیگر اہم خدمات کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
حکومت نے زور دیا کہ یہ محدود مقداریں غزہ کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں، جو کہ فوری اور مستقل بنیادوں پر روزانہ کم از کم 600 امدادی ٹرکوں کے داخلے کی اشد ضرورت ہے، جن میں خوراک، طبی سامان، امدادی مواد، آپریشنل ایندھن اور کھانے پکانے کی گیس شامل ہوں، تاکہ زندگی کی بنیادی ضروریات کو وقار کے ساتھ پورا کیا جا سکے۔
غزہ میں 10 اکتوبر کو ایک جنگ بندی معاہدہ نافذ ہوا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ مرحلہ وار منصوبہ بندی پر مبنی تھا۔ پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل تھی۔ اس منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو اور حماس کے بغیر ایک نئے حکومتی نظام کے قیام کا بھی تصور کیا گیا ہے۔
اکتوبر 2023 سے، اسرائیلی نسل کش جنگ کے نتیجے میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 68,200 سے زائد افراد ہلاک اور 170,200 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔