ترکیہ، انڈونیشیا کو 48 عدد قاآن لڑاکا طیارے فراہم کرے گا
ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز 'توساش' نے انڈونیشیا کی دفاعی کمپنیوں کے ساتھ 48 عدد قاآن'KAAN' لڑاکا طیاروں کی برآمد کا معاہدہ طے کر لیا
ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز 'توساش' نے انڈونیشیا کی دفاعی کمپنیوں'پی ٹی ڈیرگانٹارا انڈونیشیا' PT Dirgantara Indonesia اور 'پی ٹی ریپبلک ایرو ڈیرگانٹارا' PT Republik Aero Dirgantara کے ساتھ 48 عدد قاآن'KAAN' لڑاکا طیاروں کی برآمد کے لیے معاہدہ طے کر لیا ہے۔
معاہدہ، ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقدہ "بین الاقوامی دفاعی صنعت " IDEF کے دوران طے پایا ہے ۔ معاہدہ، پیداوار، انجینئرنگ، اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے شعبوں میں تعاون کا احاطہ کرتا ہے۔ طیاروں کی فراہمی 120 مہینوں کے اندر مکمل کی جائے گی اور طیاروں کے انجن ترکیہ میں تیار کیے جائیں گے۔
دفاعی صنعتوں کے صدر'حالوق گورگن' نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ جون میں طے پانے والے بین الحکومتی فریم ورک سمجھوتے کے بعدطے کیا گیا ہے۔طیاروں کی یہ فروخت دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات میں ایک 'تاریخی لمحے' کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "اس تاریخی لمحے کا گواہ بننے پر میں نہایت خوشی محسوس کر رہا ہوں ۔ اس وقت ہم پرجوش بھی ہیں اور فخر بھی محسوس کر رہے ہیں۔"
گورگن نے مزید کہا ہے کہ "ہم، اس تعاون کے ذریعے، انڈونیشیا کے مقامی صنعتی ڈھانچے کے قیام کے ساتھ تعاون کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان پیداوار اور انجینئرنگ کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔"
اس سوال کے جواب میں کہ آیا دیگر ممالک کے ساتھ بھی 'قاآن' KAAN کی فروخت کے لیے بات چیت جاری ہے؟ گورگن نے کہا ہے کہ "بہت سے ممالک ہیں۔ وقت آنے پر ہم تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔"
KAAN ترکیہ کا پہلا مقامی لڑاکا طیارہ ہے جس نے 2024 کے اوائل میں اپنی پہلی پرواز کی۔ طیارے کےتین پروٹوٹائپ تیار کیے گئے ہیں جن میں سے دو اپریل 2026 میں دوبارہ پرواز کریں گے۔ مسلسل پیداوار کا پہلا مرحلہ شروع ہونے والا ہے۔
ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز 'توساش' کے جنرل منیجر' مہمت دیمراوغلو' نے کہا ہےکہ'قاآن' نے ترکیہ کو ،اگلی نسل کے لڑاکا طیارے تیار کرنے کی صلاحیت والے ، گنےچُنے ممالک میں شامل کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ " چار ممالک نے ایسے طیارے بنائے ہیں۔ ایسے کنسورشیم بھی ہیں جو ابھی اس پر کام کر رہے ہیں۔ 2018 کے پیرس ایئر شو میں اعلان کردہ بعض منصوبوں سمیت ان کوششوں کی پہلی پروازیں 2035-2040 تک متوقع ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ"اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم نے کتنی تیزی سے کام کیا ہے، ہم اس پر کتنا یقین رکھتے ہیں اور ہم کیا کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔"
دیمراوغلو نے یہ بھی کہا ہےکہ ترکیہ کے حُرجٹ تربیتی طیارے کے لیے ایک سپلائی معاہدہ اسپین کے ساتھ اس سال کے آخر میں متوقع ہے جو مئی میں دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت کے بعد ہوگا۔
انہوں نے کہا ہے کہ "انڈونیشیا میں بڑے پیمانے کے امکانات موجود ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ خلیجی ممالک میں بھی اہم سطح کے امکانات موجود ہیں۔"