اسرائیل، تازہ فضائی حملوں میں 24 بچوں سمیت کم از کم 63 فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے

اسرائیل، منگل کی شام سے اب تک کے فضائی حملوں میں 24 بچوں سمیت کم از کم 63 فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے: غزّہ شعبہ صحت

Medical officials say Israeli strikes hit homes, vehicles, tents for displaced civilians, and a hospital inside the “yellow line” zone.

غزّہ شعبہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل، منگل کی شام سے اب تک کے فضائی حملوں میں 24 بچوں سمیت کم از کم 63 فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے۔

 حکام نے آج بروز بدھ جاری کردہ بیان میں اس حملے کو جنگ بندی کی واضح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوجوں نے "زرد لکیر" کے علاقے میں واقع گھروں، گاڑیوں، پناہ گزینوں کے خیموں اور ایک ہسپتال کو نشانہ بنایا ہے۔

 فلسطین مزاحمتی گروپ 'حماس' نے ایک بیان میں 10 اکتوبر سے نافذ العمل اور امریکی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کی پابندی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔  اس جنگ بندی منصوبے کا مقصد جنگ زدہ علاقوں کی تعمیر نو کرنا، غزہ کو مستحکم کرنا اور حماس کے براہ راست کنٹرول کے بغیر ایک نیا نظامِ حکومت قائم کرنا ہے۔

نیتان یاہو نے "سخت حملوں" کا حکم دیا ہے

ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کے بعد جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ پر 'طاقتور حملوں' کا حکم دیا ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حملے جاری ہیں تاہم جنگ بندی خطرے میں نہیں ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل، اکتوبر 2023 سے غزہ پر مسّلط کردہ نسل کشی حملوں میں 68,500 سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل اور 170,000 سے زیادہ کو زخمی کر چکا ہے۔